فیصل آباد(نیوزڈیسک)قانون نافذ کر نے والے ادارے نے خیبر پختونخوا کے رہائشی ایف ایس سی کے طالب علم کے ذریعے فیصل آباد میں دہشت گردی کی مذموم کارروائی کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے طالب علم کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے کی طرف سےبھجوائے جانے والے تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ
دو ہفتے قبل چارسدہ سے آنے والا ایف ایس سی کا طالب علم محمد افتحار احمد ولد فرمان اللہ جنرل بس سٹینڈ لاری اڈا میں اترا جس کے بعد سے اس کے پاس موبائل فون مسلسل بند جا رہا ہے۔ ممکنہ طور پر وہ فیصل آ باد میں کسی بھی اہم مقام پر دہشت گردی کر سکتا ہے۔ اس کی تلاش کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں فیصل آباد میں دہشت گردی کی مذموم کارروائی کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے طالب علم کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے کی طرف سے بھجوائے جانے والے تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ دو ہفتے قبل چارسدہ سے آنے والا ایف ایس سی کا طالب علم محمد افتحار احمد ولد فرمان اللہ جنرل بس سٹینڈ لاری اڈا میں اترا جس کے بعد سے اس کے پاس موبائل فون مسلسل بند جا رہا ہے۔ ممکنہ طور پر وہ فیصل آ باد میں کسی بھی اہم مقام پر دہشت گردی کر سکتا ہے۔ اس کی تلاش کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں چارسدہ سے آنے والا ایف ایس سی کا طالب علم محمد افتحار احمد ولد فرمان اللہ جنرل بس سٹینڈ لاری اڈا میں اترا جس کے بعد سے اس کے پاس موبائل فون مسلسل بند جا رہا ہے۔ ممکنہ طور پر وہ فیصل آ باد میں کسی بھی اہم مقام پر دہشت گردی کر سکتا ہے۔ اس کی تلاش کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں