اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثارنےبے نظیرانٹرنیشنل ائیرپورٹ پرخواتین سے بدسلوکی کے حوالے لئے گئے سوموٹوایکشن کی سماعت کی۔اس موقع پرچیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ بدسلوکی کرنے والی خواتین اہلکاروں کےخلاف کارروائی صرف دکھاوانہیں ہونی چاہیے بلکہ حقیقی معنوں میں اس معاملے کوانجام تک پہنچایاجائے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ اگریہ معاملہ انصاف کے مطابق نہ سرانجام پایاگیا
توسزاپانے والے اہلکار اپنی بحالی کےلئے سروس ٹریبونل سے رجوع کرلیں گے ۔ اس موقع پرعدالت کوڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انکوائری میں ایف آئی اے کی خاتون اہلکار غزالہ شاہین کو برطرف جبکہ انسپکٹر ندیم اور نوشیلہ بی بی کے حوالے سے فیصلہ محفوظ ہے ۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایاکہ خواتین کی ویڈیو بنانے والے اہلکار کیخلاف بھی محکمانہ کارروائی جاری ہے جبکہ ایئرپورٹ پر تشدد کانشانہ بننے والی خواتین بیرون ملک چلی گئی ہیں ۔ چیف جسٹس نےمحکمانہ انکوائری کا ریکارڈ ، تھانہ ایئرپورٹ میں جاری تحقیقات میں ہونے والی پیشرفت کی رپورٹ طلب کر لی گئی ا ورریمارکس دیئے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کا تدارک کرنے کےلئے اقدامات کئے جائیں جبکہ کیس کی سماعت تین ہفتوںکےلئے ملتوی کردی ۔۔واضح رہے کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ائیرپورٹ پر مسافر خواتین اور ایف آئی اے اہلکاروں میں جھگڑے کے معاملے پر متعلقہ اہلکاروں کی فوری معطلی کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایف آئی اے حکام نے واقعے کا ازخودنوٹس لے کر کارروائی میں کیوں تاخیر کی گئی۔ چوہدری نثار علی خان نے ائیرپورٹ پر مسافر خواتین اور ایف آئی اے اہلکاروں میں جھگڑے کے معاملے پروزارت داخلہ کو موصول شواہد کی روشنی پر متعلقہ اہلکاروں کی فوری معطلی کا حکم دے دیاتھااورسپریم کورٹ نے بھی اس واقعے کی ویڈیووائرل ہونے کے بعد سوموٹوایکشن لیاتھا۔