اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اپنے پہلے دورہ پر افغانستان پہنچ گئے ہیں۔ دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان انٹیلی جنس تعاون یقینی بناناہے، پاکستان اور افغان حکومت کی آئی ایس آئی چیف کے دورہ افغانستان بارے خاموشی۔ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق پاک افغان کشیدہ صورتحال کے دوران
پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اپنے پہلے دورہ پر افغانستان پہنچ گئے ہیں جبکہ پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کی جانب سے آئی ایس آئی چیف کے دورہ افغانستان بارے خاموشی دیکھنے میں آرہی ہے، ان کے دورے سے متعلق دونوں ممالک نے نہ تو تصدیق کی ہے نہ ہی تردید۔واضح رہے کہ چند دن قبل پاک فوج کا اعلیٰ سطحی وفد چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر کی سربراہی میں افغانستان کا دورہ کر چکا ہے جبکہ قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق بھی انہی دنوں افغانستان کا دورہ مکمل کر کے وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔افغانستان کے خبر رساں ادارے’ٹولو نیوز‘ کے مطابق آئی ایس آئی چیف دونوں ممالک کے درمیان ملٹری اور انٹیلی جنس تعاون میں بہتر ی کے امور پر بات چیت کیلئے کابل میں موجود ہیں۔ ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے افغان حکام پرواضح کیا ہے کہ دہشتگرددونوں ممالک کے لئے مشترکہ خطرہ ہیں اور ان کو ہر قیمت پر شکست دی جائے گی جبکہ افغان حکام کی جانب سے افغانستان کے خلاف پاکستانی سرزمین استعمال ہونے بارے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ دہشتگرددونوں ممالک کے لئے مشترکہ خطرہ ہیں اور ان کو ہر قیمت پر شکست دی جائے گی جبکہ افغان حکام کی جانب سے افغانستان کے خلاف پاکستانی سرزمین استعمال ہونے بارے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔