اسلام آباد(آئی این پی ) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ دو تین دن میں ڈان لیکس رپورٹ پر معاملہ حل کرلیاجائے گا،بدگمانیاں پیدا کرنیوالوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ، پاکستان کوئی معمولی ملک نہیں بلکہ نیوکلیئر پاور ہے اس کے تمام اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، تمام اداروں کو یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ وزیراعطم آفس نوٹیفکیشن جاری نہیں کرتا بلکہ متعلقہ ادارے جاری کرتے ہیں ،
احسن اقبال نے کہا کہ وزیر اعظم کو جب کوئی سمری بھیجی جاتی ہے تو وہ اس کی منطوری دیتا ہے ۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس کی رپورٹ میں چار بنیادی چیزوں کی نشاندہی کی گئی ایک یہ کہ اے پی این ایس کو کہا جائے کہ وہ ڈان اخبار اور خبر دینے والے رپورٹر کے خلاف کارروائی کرے اور ایک ضابطہ اخلاق بنایا جائے جس کے تحت سیکیورٹی سے متعلق خبروں کی اشاعت کی جائے ۔ دوسرا یہ کہ پرویز رشید کو جو وزارت سے علیحدہ کیا گیا یہ اچھا اقدام تھا ، تیسرا طارق فاطمی کو ان کے عہدے سے علیحدہ کرنے کی سفارش تھی اور چوتھی سفارش یہ کی گئی کہ پرنسپل انفارمیشن آفیسر کو عہدے سے ہٹایا جائے، ۔ احسن اقبال نے کہا کہ ان چاروں سفارشات پر من وعن عمل کیا گیااور وزیراعظم نے اس کی منظوری دی ، کسی قسم کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ،کمیٹی کی طرف سے کوئی پانچویں سفارش نہیں کی گئی۔امید ہے دو تین دن میں ڈان لیکس رپورٹ پر معاملہ حل کرلیاجائے گا،بدگمانیاں پیدا کرنیوالوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ،اس بارے میں کوئی تحفظ تھا تو رابطہ کر کے بتایا جا سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کوئی معمولی ملک نہیں بلکہ نیوکلیئر پاور ہے اس کے تمام اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، ہم اپنے طرز عمل سے ایک ذمہ دار اور بالغ نظر قوم ہونے کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ تحقیقاتی رپورٹ پرمن وعن عمل کیاگیاہے