اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاک فوج نیشنل سکیورٹی ایشوز پر نہ کوئی رعایت دینے کیلئے تیار ہے نہ کوئی بات کرنے کیلئے تیار ہے، ایک وفاقی وزیر نے آرمی چیف سے رابطے کیلئے سر توڑ کوششیں کی تاہم بات نہ ہو سکی، پاک فوج کے ایک جنرل نے وفاقی وزیر کو نیشنل سکیورٹی پر
فوج کا واضح مؤقف دے دیا، سینئر صحافی و تجزیہ کار سمیع ابراہیم کا نجی ٹی وی پروگرام میں انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دو روز قبل ایک وفاقی وزیر نے متعدد مرتبہ آرمی چیف سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر وہ موجود نہ تھے غالباََ ایل او سی کے دورے پر گئے ہوئے تھے یا ہو سکتا ہے کہ دانستہ طور پر بات کرنے سے گریز کیا گیا۔ سمیع ابراہیم نے بتایا کہ اس کے بعد ایک اور حکومتی شخصیت کا پاک فوج کے دوسرے یا تیسرے نمبر کے اعلیٰ عہدیدار سے رابطہ ہوا جس میں میرے ذرائع کی اطلاعات کے مطابق نہایت’’گرم گفتگو‘‘تھی جس میں فوج کے اعلیٰ عہدیدار نے اس حکومتی شخصیت کو کہا ہے کہ ’’زبانی جمع تفریق کی بات نہیں، گفتگو کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، چیزیں ساری آپ نے کرنی ہیںاور جو آپ سے ڈیمانڈ ہے ، جو ملزمان ہیں، جو مجرمان ہیں ان کے بارے میں جو انڈرسٹینڈنگ ہے، جو نوٹیفکیشن آپ کو جاری کرنا چاہئے وہ کریں۔‘‘سمیع ابراہیم نے بتایا کہ مجھے بتانے والے نے بتایا کہ اس گفتگو کے بعد فون جس انداز میں بند کیا گیاوہ پیغام خاصا واضح تھا کہ پاکستان کی جو نیشنل سکیورٹی ہے اس پر پاکستان کی فوج کسی طرح بھی نہ کوئی بات کرنے کیلئے تیار ہے اور نہ ہی کوئی رعایت دینے کیلئے تیار ہے۔