منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

عمران خان کو 10ارب۔۔اسفندیارولی کا معنی خیز تبصرہ،مشال خان کے بارے میں بڑا اعلان کردیا

datetime 26  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آئی این پی )عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہاہے کہ پانامہ لیکس پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے کے بعد وہ حکومت یا اپوزیشن کے بجائے سپریم کورٹ کیساتھ کھڑے ہیں اپنے فیصلے میں عدالت نے تمام اخلاقی وقانونی تقاضوں کا تعین کیاہے وزیراعظم کے استعفے کامطالبہ بلا جواز ہے جے آئی ٹی کے فیصلے کوبھی من وعن تسلیم کیاجائے گا۔وزیراعظم کے مطالبے کی حمایت نہیں کرینگے۔

بلورہاؤس پشاور میں پارٹی کے تھینک ٹینک کے اجلاس کے بعد میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے اسفندیارولی خان نے کہاکہ اے این پی نوازشریف ،زرداری اور عمران خان کے ساتھ نہیں بلکہ قانون کے ساتھ کھڑی ہے اخلاقی طور پر استعفے کا مطالبہ میری سمجھ سے بالاترہے کیاسپریم کورٹ کے فیصلے میں اخلاقیات اور آئین کے تقاضوں کا تعین نہیں کیاگیاہے کبھی بھی استعفے کی حمایت نہیں کرینگے ہاں اگر وزیراعظم خود استعفیٰ دیناچاہے تو اس حوالے سے ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس پر جے آئی ٹی کے فیصلے کوبھی من وعن تسلیم کیاجائے گاانہوں نے کہاکہ ان کی سیاسی جماعت سپریم کورٹ کی مشکور ہے کہ انہوں نے عوام کی جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے مشال خان کیس میں ازخودنوٹس لیا سپریم کورٹ اب ملزموں کا تعین کرکے انہیں قانون کے دائرے میں موجود سخت سے سخت سزادے مجرموں میں اگرمیرابیٹابھی شامل ہے تو وہ بھی اتنی ہی سزا کا مستحق ہے اب اس بیانیہ کو بدلنے کی ضرورت ہے کہ عوام کا ایک جمگٹھااٹھے ،جج بنے ،گواہ بھی بننے اورخودسزابھی دے۔اسفندیارولی نے کہاکہ عمران خان نے پانامہ لیکس پر جن دس ارب روپے کا ذکر کیاہے وہ الف سے لکھاجاتاہے یاع سے ، عمران خان کو صرف ایک مخصوص بیان کے بجائے اپنی تمام معلومات قوم کے ساتھ شیئرکرنی چاہئے ،نوازشریف نے جس وقت گیلانی سے استعفے کا مطالبہ کیاتھا

اسفندیارولی خان نے کہاکہاس وقت سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ نہیں آیاتھا اب سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کیاجاناچاہیے اورجن سیاسی جماعتوں نے ماضی میں یہ کہاتھااب اس پر عمل درآمد بھی کرے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ احسان اللہ کسی ایک انسان کا نہیں پوری پختون قوم کا قاتل ہے اس نے ہزاروں لوگوں کے قتل کی ذمہ داری لی ہے اب اس کیلئے کیسی سزا تجویز کی جائے میری سمجھ سے بالاتر ہے لیکن قانون کے دائرے میں موجود انہیں سخت سے سخت سزادی جائے ورنہ اس کے لئے نئے ضابطوں کی تلاش کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…