پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

عمران خان کو 10ارب۔۔اسفندیارولی کا معنی خیز تبصرہ،مشال خان کے بارے میں بڑا اعلان کردیا

datetime 26  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آئی این پی )عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہاہے کہ پانامہ لیکس پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے کے بعد وہ حکومت یا اپوزیشن کے بجائے سپریم کورٹ کیساتھ کھڑے ہیں اپنے فیصلے میں عدالت نے تمام اخلاقی وقانونی تقاضوں کا تعین کیاہے وزیراعظم کے استعفے کامطالبہ بلا جواز ہے جے آئی ٹی کے فیصلے کوبھی من وعن تسلیم کیاجائے گا۔وزیراعظم کے مطالبے کی حمایت نہیں کرینگے۔

بلورہاؤس پشاور میں پارٹی کے تھینک ٹینک کے اجلاس کے بعد میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے اسفندیارولی خان نے کہاکہ اے این پی نوازشریف ،زرداری اور عمران خان کے ساتھ نہیں بلکہ قانون کے ساتھ کھڑی ہے اخلاقی طور پر استعفے کا مطالبہ میری سمجھ سے بالاترہے کیاسپریم کورٹ کے فیصلے میں اخلاقیات اور آئین کے تقاضوں کا تعین نہیں کیاگیاہے کبھی بھی استعفے کی حمایت نہیں کرینگے ہاں اگر وزیراعظم خود استعفیٰ دیناچاہے تو اس حوالے سے ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس پر جے آئی ٹی کے فیصلے کوبھی من وعن تسلیم کیاجائے گاانہوں نے کہاکہ ان کی سیاسی جماعت سپریم کورٹ کی مشکور ہے کہ انہوں نے عوام کی جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے مشال خان کیس میں ازخودنوٹس لیا سپریم کورٹ اب ملزموں کا تعین کرکے انہیں قانون کے دائرے میں موجود سخت سے سخت سزادے مجرموں میں اگرمیرابیٹابھی شامل ہے تو وہ بھی اتنی ہی سزا کا مستحق ہے اب اس بیانیہ کو بدلنے کی ضرورت ہے کہ عوام کا ایک جمگٹھااٹھے ،جج بنے ،گواہ بھی بننے اورخودسزابھی دے۔اسفندیارولی نے کہاکہ عمران خان نے پانامہ لیکس پر جن دس ارب روپے کا ذکر کیاہے وہ الف سے لکھاجاتاہے یاع سے ، عمران خان کو صرف ایک مخصوص بیان کے بجائے اپنی تمام معلومات قوم کے ساتھ شیئرکرنی چاہئے ،نوازشریف نے جس وقت گیلانی سے استعفے کا مطالبہ کیاتھا

اسفندیارولی خان نے کہاکہاس وقت سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ نہیں آیاتھا اب سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کیاجاناچاہیے اورجن سیاسی جماعتوں نے ماضی میں یہ کہاتھااب اس پر عمل درآمد بھی کرے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ احسان اللہ کسی ایک انسان کا نہیں پوری پختون قوم کا قاتل ہے اس نے ہزاروں لوگوں کے قتل کی ذمہ داری لی ہے اب اس کیلئے کیسی سزا تجویز کی جائے میری سمجھ سے بالاتر ہے لیکن قانون کے دائرے میں موجود انہیں سخت سے سخت سزادی جائے ورنہ اس کے لئے نئے ضابطوں کی تلاش کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…