اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاک فوج نے خطرناک اور انتہائی مطلوب دہشتگرد احسان اللہ احسان کا اعترافی بیان جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے پاکستان کو مطلوب اور انتہائی خطرناک دہشتگردی کالعدم تنظیم جماعت الاحرار احسان اللہ احسان کا اعترافی بیان جاری کر دیا ہے۔ اپنے اعترافی بیان میں احسان اللہ احسان نے پاکستان کے خلاف کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے۔ اپنے بیان میں خوفناک انکشاف
کرتے ہوئے احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ اس نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان میں 2008میں شمولیت اختیار کی ۔ کالج کے نوجوانوں کو ورغلا کر اپنے ساتھ بھی ملایا، احسان اللہ احسان کا کہنا تھا حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد کالعدم تحریک طالبان کے امیر کی دوڑ میں عمر خالد خراسانی، ملا فضل اللہ اور خالد سجنا شامل تھے۔ ہر کوئی امیر بننا چاہتا تھا، کالعدم تحریک طالبان کی شوریٰ نے قرعہ اندازی کے ذریعے ملا فضل اللہ کو تحریک طالبان پاکستان کا امیر چنا۔ پاکستان میں آپریشن شروع ہوتے ہی طالبان کی اہم شخصیات افغانستان میں کمین گاہوں میں جا چھپی جبکہ طالبان جنگجوئوں کو لڑنے مرنے کیلئے چھوڑ دیا۔ اپنے اعترافی بیان میں احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ طالبان کی شوریٰ نے ایک ایسے شخص کو امیر بنایا جس نے اپنے استاد کی بیٹی سے زبردستی شادی کی ۔اپنے آپ کو حوالے کرنے والے طالبان کمانڈر نے خوفناک انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان کے بھارت اور افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے ساتھ تعلقات ہیں،جبکہ مغربی ممالک سے بھی فنڈنگ کی جاتی ہے۔ پاکستان میں کی جانے والی ہر کارروائی کی قیمت بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘اور افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس ادا کرتی ہے جبکہ افغان فورسز افغانستان میں نقل و حرکت کے دوران مدد فراہم کرتی ہے اور پاکستان میں داخلے کیلئے بھی تعاون دیتی رہتی ہے۔ افغان خفیہ ایجنسی این
ڈی ایس نے طالبان کمانڈروں کو ’’تذکرے‘‘شناختی کارڈ فراہم کر رکھے ہیں جن کی بدولت وہ بآسانی افغانستان میں ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کر سکتے ہیں۔ احسان اللہ احسان نے اپنے اعتراف بیان میں بتایا کہ جب انہیں یہ پتہ چلا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘سے تحریک طالبان پاکستان کو مالی تعاون مل رہا ہے تو انہوں نے اس پر اعتراض کیا کہ ایسا کرنا کفار کی مدد کرنے کے برابر ہے جس پر خالد عمر خراسانی کا کہنا تھا کہ
مجھے اگر پاکستان کے خلاف اسرائیل سے بھی مدد لینی پڑی تو میں لوں گا۔ جماعت الاحرار کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ طالبان کمانـڈر لوگوں سے بھتہ وصول کرتے ہیں افغانستان میں کالعدم تنظیم کی باقاعدہ کمیٹیاں موجود ہیں جو بھارت سے رابطے میں رہتی ہیں۔پاک فوج کے کالعدم جماعت الاحرار کے افغان سرحد کے قریب کیمپ پر حملوں سے متعدد کمانـڈر مارے گئے جبکہ تنظیم کے کمانڈروں اور نچلے طبقے میں بے چینی اور مایوسی پائی
جاتی ہے۔ اپنے اعترافی بیان کے آخر میں احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ میں وہاں سے نکلنے کی خواہش رکھنے والے نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ وہ واپس آجائیں اور امن کا راستہ اختیار کریں۔