کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) ’’انسانوں پر جانوروں سے بھی بد تر بہیمانہ تشدد ، لاتوں ، گھونسوں اور مکوں کی بارش ، فحش گالیاں ، مرد ہی نہیں خواتین بھی اس ظالم بھیڑیے کا شکار ‘‘۔ قارئین یہ کسی ناول کا جملہ نہیں بلکہ یہ بات ہے نئے دور کے ایک فرعون کی جس نے ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔ ہم تو روتے ہیں کہ نئی نسل بربادہو چکی ہے ، کہنا نہیں مانتی ، بد تمیز ہے مگر کیا کیجئے ہمارے ان بزرگوں کا جو نئی نسل کے بگڑے ہوئوں سے بھی کہیں زیادہ بگڑ چکے ہیں ۔ پیسے کے غرور میں مبتلا یہ لوگ
جن کی نظر میں کمسن بچوں کی ہمدردی کوئی حیثیت رکھتی ہے نہ ہی خواتین کی حرمت ، انہیں بزرگوں کا کچھ خیال ہے نہ ہی اپنے سفید بالوں کا۔ ہم بات کر رہے ہیں کراچی کے ایک معروف بزنس مین عبد الرحمان چاولہ کی جس نے اپنی فیکٹری میں ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوتی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پیسے کے نشے میں چور یہ بزنس مین کس طرح خواتین ، بچوں اور بوڑھوں پر تھپڑ، لاتیں ، گھونسے اور مکے برسا رہا ہے اور اسی پر بس نہیں ، ظاہری طور پر اذیت پسند دکھنے والے اس انسان کی تسکین جب اس قدر ظلم سے بھی نہیں ہوتی تو یہ اپنے ورکرز کو گالیاں دیتا ہے ۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق یہ فیکٹری مالک اپنے ملازمین اور مزدوروں پر شدید تشدد کے حوالے سے مشہور ہے۔