کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق جج جسٹس وجیہہ الدین صدیقی نے کہا ہے کہ وزیراعظم جے آئی ٹی پر اثر انداز نہیں ہوسکتے اور اگر چاہیں تو پیش ہونے سے انکار بھی کرسکتے ہیں ، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم) کو فیصلے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔ نجی ٹی وی چینل پرگفتگو کرتے ہوئے
جسٹس وجیہہ الدین نے کہا کہ ججز نے جے آئی ٹی کا تقرر کر کے مناسب فیصلہ دیا، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے 4 ارکان آزاد ہیں تاہم فیصلہ کرنے کا اختیار اُن کے پاس نہیں۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی پر اعتراض معاملے کو طول دینے کے مترادف ہے، قانون کے تحت وزیر اعظم جے آئی ٹی میں پیش ہونے سے انکار کرکے اپنے نمائندوں کو بھیجنے کا حق رکھتے ہیں تاہم نوازشریف پیش ہوں نہ ہوں اُن کا کیس بہت کمزور ہے۔جسٹس وجیہہ الدین نے کہا کہ اگر نوازشریف نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا تو ٹیم اُن کے پاس آسکتی ہے تاہم اگر وہ تعاون نہیں کریں گے تو عدالت سمن جاری سکتی ہے۔سابق جج نے مزید کہا کہ عدالت نے کیس کو آسان کردیا ہے اور اب چھری خربوزے پر گرے یا خربوزہ چھری پر نتیجہ ایک ہی آئے گا کیونکہ جے آئی ٹی کو شواہد جمع کر کے عدالت کو دینے ہیں۔