جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

نئی حج پالیسی ،وفاقی حکومت نے حج مہنگاکردیا،عازمین سے فی کس کتنے ہزارروپے مزید وصول کئے جائیں گے ،اعلان کردیاگیا

datetime 13  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سلام آباد (آن لائن) وفاقی حکومت نے حج پالیسی 2017ء میں حج واجبات میں 9 ہزار روپے فی حاجی کا اضافہ کر دیا ہے۔ سرکاری سکیم کے تحت 2 لاکھ 80 ہزار نارتھ جبکہ 2 لاکھ 70 ہزار سائوتھ سے حج کے اخراجات آئیں گے۔ گذشتہ سال نارتھ کے لئے حج واجبات 2 لاکھ 70 ہزار 941 روپے اور سائوتھ کے لئے 2 لاکھ 61 ہزار 941 روپے تھا۔ اس بات کا اعلان وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے ایک پریس

کانفرنس میں کیا۔ ان کے ہمراہ وزیر مملکت پیر امین الحسنات بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہاکہ پاکستان کا مکمل حج کوٹہ بحال ہو چکا ہے۔ حج پالیسی میں 60 فیصد سرکاری اور 40 فیصد نجی کوٹہ مختص کیا گیا ہے‘ اس سال ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی شہری حج کی سعادت حاصل کریں گے‘ سرکاری سکیم کے تحت حج درخواستیں 17 اپریل سے 26 اپریل تک 10 مخصوص بینک برانچوں سے وصول کی جائیں گی جبکہ قرعہ اندازی 28 اپریل کو ہو گی۔ تمام بینک حج درخواستوں کی مد میں جمع ہونے والی رقم کو شرعی اکائونٹ میں رکھیں گے۔ حج واجبات پر سود نہیں لیا جائے گا‘ حج پالیسی کے سلسلے میں ایکٹ آف پارلیمنٹ کا مسودہ وفاقی وزارت قانون و انصاف کے پاس ہے۔ اس میں حج کوٹہ کا تعین کیا جائے گا۔ حج پالیسی میں ہارڈ شپ کوٹہ 3 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد کر دیا گیا۔ وزیراعظم سمیت کسی وزیر یا رکن پارلیمنٹ کا کوٹہ مختص نہیں کیا گیا ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق حجاج کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ پہلی مرتبہ حج پر جانے والوں کو ترجیح دی جائے گی۔ سرکاری سکیم کے تحت حج کرنے کے لئے 5 سال کی پابندی کو بڑھاکر 7 سال کر دیا ہے جبکہ پرائیویٹ کوٹہ میں حج کے لئے پابندی 5 سال ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ 2016ء میں 2 لاکھ 80 ہزار درخواستیں آئی تھیں مگر کوٹے کے تحت صرف 70

ہزار افراد ہی جا سکے۔ سعودی حکومت کی کارکردگی اچھی رہی۔ ہم نے پیکیج بھی کم کیا۔ عوام کا حکومت پر اعتماد بھی بڑھا‘ اس لئے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی خواہش رہی کہ سرکاری سکیم کے تحت حج کیا جائے۔ پنجاب خیبر پی کے اور بلوچستان اسمبلیوں نے اپنی قراردادیں بھیجی ہیں اور سرکاری سکیم کے کوٹے میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ سرکاری سکیم سے زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہو سکیں۔ وفاقی کابینہ کی حج پالیسی کے تحت اس سال سرکاری کوٹے کے ذریعے 60 فیصد اور 40 فیصد پرائیویٹ حج سکیم کے تحت حاجی حج کرنے جائیں گے۔ پیپلزپارٹی کے دور میں پیکیج 3 لاکھ 26 ہزار میں تھا ہم نے پیکیج میں کمی کی ہے اور نئے پیکیج کے تحت شمالی زون سے 2 لاکھ 80 ہزار اور 2 لاکھ 70 ہزار جنوبی زون سے ہو گا۔ سرکاری سکیم کے تحت حج درخواستیں 17اپریل سے 26 اپریل تک وصول کی جائیں گی اور قرعہ اندازی 28 اپریل کو ہو گی۔ حج درخواستیں 10 بینکوں کی مخصوص برانچوں کے ذریعے وصول کی جائیں گی جن میں حبیب بینک لمیٹڈ‘ یونائیٹڈ بینک آف پاکستان‘ ایم سی بی‘ الائیڈ بنک لمیٹڈ‘ زرعی ترقیاتی بینک‘ بینک الفلاح‘ میزان بینک‘ بینک آف پنجاب اور حبیب میٹروپولیٹن بینک شامل ہیں۔

سرکاری سکیم کے تحت اس سال ایک لاکھ 7 ہزار 526 عازمین حج پر جائیں گے جن کے قرعہ اندازی میں نام نکلیں گے جبکہ پرائیویٹ سکیم کے تحت اس سال 71 ہزار 684 حاجی حج پر جائیں گے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی قرعہ اندازی ہو گی اور کوئی شخص مفت حج نہیں کر سکے گا۔ پہلے نئے لوگ حج کرکے درخواستیں دیتے تھے مگر حج سے محروم رہ جاتے تھے اس کے پیش نظر ہم نے 5 سال کی پابندی کو بڑھاکر 7 سال کر دیا ہے اب سرکاری سکیم کے تحت حج کرنے والا 7 سال تک اپلائی نہیں کر سکے گا جبکہ پرائیویٹ سکیم کے تحت پہلے کوئی پابندی نہیں تھی لیکن ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے اب ان کے لئے بھی 5 سال کی پابندی عائد کی گئی ہے مگر اس ضمن میں محرم مستثنیٰ ہے۔ کوئی خاتون جس نے حج نہیں کیا اگر وہ حج پر جائے گی اس کے ساتھ جانے والے محرم پر کوئی پابندی نہیں ہو گی۔ حج بدل بھی پرائیویٹ سکیم کے تحت کیا جا سکے گا۔ سرکاری سکیم کے تحت نہیں ہو گا۔ 45 سال سے زائد عمر کی خاتون محرم کے بغیر حج پر جا سکتی ہے۔ ہر حاجی کو واپسی پر 5 لیٹر آب زم زم سعودی یا پکستانی ائرپورٹ پر مہیا جائے گا۔ 5 لیٹر آب زم زم مخصوص پیکٹ میں ہو گا۔ حجاج محافظ سکیم جسے تغافل کہتے ہیں اس کے لئے 2017 ء کی حج پالیسی بھی جاری رہے گی۔

حج کے لئے مشین ریڈایبل پاسپورٹ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور میڈیکل سرٹیفیکٹ تینوں چیزیں لازمی ہونگی۔ مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی کم از کم معیاد یکم مارچ 2018ء تک ہونی چاہئے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ مدینہ منورہ میں ہمارے 100 فیصد حاجی مرکزیہ کے اندر ہی رہیں گے۔ حاجیوں کو عودی قوانین اور رہائشی اجازت نامہ کے مطابق رہائشی سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔ اس سال ہم نے جنوبی ایشیا تنظیم پر لازمی قرار دیا ہے کہ وہ حاجیوں کو ائرپورٹ سے لے کر رہائش تک اپ ماڈل کی ائرکنڈیشنڈ بسیں مہیا کرے۔ مشاہیر میں زیادہ سے زیادہ سے حجاج کو ٹرین کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس سال سرکاری سکیم کے تحت 3 فیصد کوٹہ کم کر کے 2 فیصد کر دیا گیا ہے جس سے سماجی ذمہ داری کے تحت تقریباً 500 سیٹوں پر کم آمدنی والے ورکرز جن کے ادارے ورکرز ویلفیئر فنڈ اور ای او بی آئی کے ساتھ رجسٹرڈ ہونگے ان کو پالیسی کے مطابق منتخب کیا جائے گا۔ اسی طریقے سے عازمین حج کیلئے ایک جامع آگاہی مہم اور تربیت شروع کی جائے گی۔

اس سال ہماری کوشش ہو گی کہ زیادہ سے زیادہ وقت اس پر خرچ کیا جائے۔ میڈیا کے ذریعے بھی اس کی تشہیر ہو گی۔ اعلیٰ تربیت یافتہ لوگ حاجیوں کو تربیت دیں گے۔ حاجیوں کو حج اور سعودی قواعد و ضوابط کے تحت آگاہی دی جائے گی۔ سا سال پچاس فیصد مدینہ ائرپورٹ کے ذریعے جائیں گے اور پچاس فیصد جدہ ائرپورٹ کے ذریعے حج کرنے جائیں گے۔ ان کی واپسی بھی اسی طریقے سے ہو گی۔ تمام عازمین حج کو سعودی ائرلائن پی آئی اے سعودی ائرلائن شاہین انٹرنیشنل اور ائربلیو کے ذریعے حجاس مقدس رانہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ مشاہر اور عرفات میں تین وقت کا کھانا فراہم کیا جائے گا جبکہ پہلے ایسا نہیں تھا۔ تمام مرد خواتین عازمین حج کیلئے لازم ہے کہ پاکستانی شناخت والے سٹکر کو اپنے احرام پر چسپاں کریں تاکہ ان کی پہچان ممکن ہو سکے۔

ہر خاتون عازمین حج دو عدد ابائیہ اپنے ہمراہ لیکر جائے گی۔ یہ لازم قرار دیا گیا ہے۔ تمام حج گروپ آرگنائزر جنہوں نے حج 2016ء ادا کروایا وہی 2017ء میں حاجیوں کو لے جانے کے حقدار ہونگے تاہم ضابطہ اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے حج گروپ آرگنائزر نااہل تصور ہوں گے۔ تمام حج گروپ آرگنائزر کیلئے ضروی ہے کہ وہ کارکردگی کی گارنٹی کے طور پر اپنے پیکیج کا پانچ فیصد سکیورٹی ڈیپازٹ کیش یا بینک گارنٹی کی صورت میں جمع کروائیں گے جو تسلی بخش کارکردگی کی بنیاد پر واپس کرائی جائے گی۔ حجاج کرام کی طرف سے حج 2016ء کے عین مطابق پاکستان اور سعودی عرب میں دونوں سرکاری اور نجی حج سکیم کے حج آپریشن کی نگرانی کے طریقہ کار کو مضبوط کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…