اسلام آباد(آئی این پی )وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے حج پالیسی 2017کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج 2017 کے لیے ایک لاکھ اناسی ہزار دو سو دس کا کوٹہ بحال ہوگیاہے ، سرکاری سکیم کے تحت حج کوٹہ50فیصد سے بڑھا کر 60فیصد کر دیا گیا، 1 لاکھ7 ہزار526عازمین سرکاری سکیم کے تحت جبکہ71ہزار684عازمین پرائیویٹ سکیم کے تحت حج ادا کر سکیں گے،پہلی دفعہ اسی پیکج میں حجاج کو تین
وقت کا کھانا بھی فراہم کیا جائے گا۔حج اخراجات میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا،پاکستان کے شمال میں واقع علاقوں سے سفر کرنے والوں کے لیے حج پیکیج 2لاکھ80ہزارجبکہ جنوبی علاقوں سے سفر کرنے والوں کے لیے حج پیکج2لاکھ70ہزار ہو گا،حج درخواستیں 17 سے 26 اپریل تک وصول کی جائیں گی ،حج قراندازی 28 اپریل کو ہوگی۔حکومت کسی شخص کو مفت حج نہیں کروائے گی،ہارڈشپ کوٹہ تین فیصد سے کم کر کے دو فیصد کردیا گیا۔بدھ کو یہاں وزارت مذہبی امور میں وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات کے ہمراہ حج پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے سردار محمد یوسف نے کہا کہسپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں وزارت مذہبی امور نے حج کمیٹی بنائی۔کمیٹی کی بنائی گئی سفارشات کو آج وفاقی کابینہ نے منظور کیا ہے۔حج 2017 کے لیے ایک لاکھ اناسی ہزار دو سو دس کا کوٹہ بحال ہوگیا ہے۔حج آپریشن 2013 سے کامیابی کے ساتہ جاری ہے۔ہماری حکومت حج پیکج میں کمی لائی ہے۔عوام کا حکومت پر اعتماد بحال ہونے کے باعث سرکاری سکیم سے حج کرنے والوں میں اضافہ ہوا۔۔تین صوبائی اسمبلیوں نے قرارداد یں منظور کیں کہ سرکاری کوٹہ میں اضافہ کیا جائے جس پراس سال 60 فیصد سرکاری جبکہ 40 فیصد پاکستانی پرائیویٹ سکیم کے تحت حج کریں گے۔رواں سال کا حج کا ہیکج دولاکہ اسی ہزار نارتہ جبکہ دو لاکھ ستر ہزار ساوتہ کے لیے ہوگا۔حج درخواستیں
17 سے 26 اپریل تک جمع کروائی جاسکیں گی۔حج قراندازی 28 اپریل کو ہوگی۔حج درخواستیں 10 بینکوں میں جمع کروائی جاسکیں گی۔تمام بنک حج کی مد میں موصول ہونے والی رقم شریعہ اکانٹ میں رکہیں گے۔ایک لاکھ سات ہزار پانچ سو چھبیس افراد سرکاری سکیم کے تحت حج کرسکیں گے۔اکہتر ہزار چھ سو چار افراد پرائیویٹ سکیم کے تحت حج کریں گے۔حج بدل کو پرائیویٹ سکیم میں شامل کردیا گیا ہے۔حکومت کسی شخص کو مفت حج نہیں کروائے گی۔حج کرنے کے لیے سرکاری طور پر سات سال جبکہ پرائیویٹ سکیم میں پانچ سال کی پابندی رکھی گئی ہے۔ہر حاجی کو واپسی پر 5 لیٹر آب زم زم دیا جائے گا۔پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور میڈیکل سرٹیفکیٹ ہر حاجی کے لیے لازمی ہوگا۔ہارڈشپ کوٹہ تین فیصد سے کم کر کے دو فیصد کردیا گیا ہے۔حجاج کے لیے تربیتی پروگرام کس انعقاد کیا جائے گا۔
پچاس فیصد عازمین حج براہ راست مدینہ منورہ جائیں گے۔پی آئی اے، سعودی ایئر لائن، شاہین ایئر اور ایئر بلیو کے ذریعہ حجاج کو حجاز مقدس روانہ کیا جائے گا۔عازمین حج کو تین ٹائم کہانا فراہم کیا جائے گا۔پاکستانی شناخت والے اسٹیکر ہر حاجی کو اپنے احرام پر لازم چسپاں کرنا ہوگا۔دو عدد اوبایا تمام خواتین کو ساتہ لے جانا لازم کیا گیا ہے۔گزشتہ سال کی طرح سعودی عرب میں 24 گھنٹے اے سی ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی۔رہائش قیام و طعام کا بندوبست سعودی تعلیمات کے مطابق کیا جائے گا۔حجاج کرام کی شکایات کا ازالہ مانیٹرنگ ٹیم فوری طور پر کرے گی۔حج میڈیکل مشن پر 540 افراد پر مشتمل ٹیم روانہ کی جائے گی۔حجاج مکہ میں عزیزیہ جبکہ مدینہ میں مرکزیہ میں قیام کریں گے