نئی دہلی (این این آئی)سابق وزیر اعلیٰ مقبوضہ کشمیرفاروق عبد اللہ نے کہا ہے کہ وقت آگیاہے کہ کشمیرپرامریکی ثالثی کرائی جائے،پاکستان اوربھارت کے درمیان پانی کاتنازع بھی تو امریکیوں ہی نے طے کرایاتھا۔ کشمیریوں کے زخموں پرمرہم رکھناہوگا۔بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو اقتدار کی بھوکی سیاست کی پالیسی کے تباہ کن نتائج تسلیم کرنے چاہیں، میں بھارت کو تباہی کی جانب بڑھتا دیکھ رہا ہوں۔ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں مسئلہ کشمیر کے حل کی امید پیدا ہو گئی تھی،
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک انٹرویومیں مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے ایک بار پھر مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا اورزخموں سے چور چور مقبوضہ کشمیر کی حمایت میں نئی دہلی پر تاک تاک کر سچ کے تیر برسادیئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے زخموں پرمرہم رکھناہوگا۔فاروق عبداللہ نے نئی دلی کی فرقہ ورانہ پالیسی کو بھی خوب تنقید کا نشانہ بنایا اورکہا کہ نئی دہلی کی جانب سے بھارت کو مکمل ہندو راشٹر بنانے کی ہدایت دی جارہی ہے، فرقہ ورانہ سیاست کی وجہ سے حالات تبدیل ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو اقتدار کی بھوکی سیاست کی پالیسی کے تباہ کن نتائج تسلیم کرنے چاہیں، میں بھارت کو تباہی کی جانب بڑھتا دیکھ رہا ہوں۔تین بار مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ رہنے والے فاروق عبداللہ نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں مسئلہ کشمیر کے حل کی امید پیدا ہو گئی تھی۔