منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

راحیل شریف کی تقرری،اسلامی فوجی اتحاد،یا ایران کیخلاف اتحاد؟پاکستان نے باضابطہ پالیسی کا اعلان کردیا

datetime 11  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آبا د (آئی این پی )سینیٹ میں وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان ایران سمیت کسی دوسرے اسلامی ملک کے خلاف کسی اتحادکا حصہ نہیں بنے گا،سعودی عرب میں 139اسلامی ممالک پر مشتمل فوجی اتحاد کسی فرقے یا ملک کے خلاف نہیں بنا،سعودی عرب کی سیکیورٹی اور حرمین شریفین کی حفاظت کی کمٹمنٹ پر کل بھی قائم تھے آج بھی ہیں اور کل بھی قائم رہیں گے،یمن کی صورتحال بارے پارلیمنٹ

کی قرارداد پر مکمل عمل کیا جائے گا،اسلامی ممالک کے اتحاد کے مئی میں ہونے والے اجلاس میں اتحاد کے ٹی او آرز طے ہونگے،تمام تفصیلات پارلیمنٹ میں پیش کریں گے،جنرل راحیل شریف نے اسلامی اتحاد کا سربراہ بننے کیلئے این او سی کیلئے درخواست نہیں دی،جب درخواست دیں گے تو اس بارے بھی پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے،پاکستان کے اندراور باہر دشمن یادرکھیں ،ہمارے ادارے ملک کا تحفظ کرنا جانتے ہیں ،ملک کے خلاف سازش کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائیگا ،تمام قانونی تقاضوں کو مدنظررکھ کرکلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی گئی ۔وہ منگل کو ایوان بالا میں جنرل (ر)راحیل شریف کی اسلامی اتحاد کے سربراہ کے طور پر تقرری بارے سینیٹر فرحت اللہ بابر کے توجہ دلاؤ نوٹس اور سینیٹر محسن عزیز کی تحریک التوا پر جواب دے رہے تھے۔وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان ایسے کسی معائدے کا حصہ بننے نہیں جارہا جو کسی اسلامی ملک کے خلاف ہے،پارلیمنٹ نے یمن بارے جو قرارداد منظور کی اس کے پابند ہیں،اس الائنس نے اگر کسی ملک کے خلاف عزائم ظاہر کیے تو ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے،اس اتحاد کے ایسے کوئی عزائم نہیں ہیں یمن یا کسی اور ملک کے خلاف کارروائی میں حصہ نہیں لیں گے،آج بھی پاکستان سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے،ہم ایٹمی فوجی قوت ہیں،اللہ نے پراسٹبس دیا ہے

اسے ہم خطے کیلئے استعمال کریں گے،کسی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے،سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تاریخی معاملات ہیں،1982 کے معائدے ہماری فوج وہاں کم یا زیادہ موجود رہتی ہے،ہماری ائرفورس اور فوج وہاں موجود رہی ہے،1982 کے بعد گذشتہ 35سال سے ہماری فوج سعودی عرب کے کسی دوسرے ملک کی سکیورٹی ہماری کمٹمنٹ شریک نہیں ہوئی سعودی عرب کی سیکیورٹی ہماری کمٹمنٹ ہے ہمیشہ رہے گی ابھی تک اس معاہدے کے کوئی ٹی او آرز طے نہیں ہوئی،مئی میں 139ممالک کی ایک ملاقات ہوگی جس میں ٹی او آرز طے ہونگے،یہ اتحاد دہشتگردی کے خلاف ہے،جہاں تک جنرل راحیل کا تعلق ہے،وزارت دفاع کے قواعد کے تحت اگر کوئی فوجی ریٹائرمنٹ کے بعد باہر خدمات کیلئے 2سال کے اندر جانا چاہے تو اسے وزارت دفاع سے این او سی لینا ہوتا ہے،جنرل پاشا پی پی پی کے دور میں این او سی لے کر یو اے ای کے دفاعی مشیر گئے تھے،دو ماہ بعد سعودی عرب نے درخواست کی جس کا مثبت جواب دیا تھا،ابھی تک جنرل راحیل نے این او سی کیلئے درخواست نہیں دی،مئی کے بعد اس اتحاد کے خدوحال سامنے آئیں گے،

ایران ہمارا برادر ملک ہے،ہمسائیہ ہے،صدیوں پرانے تعلقات ہیں ان میں بھی رخنہ نہیں آیا،ہم کسی ملک کے اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے،پاکستان میں مختلف ممالک کے مسلمان بستے ہیں،پاکستان ایک فرقے یا کسی ایک مسلک یا مذہب کا ملک نہیں ہے کسی ملک یا فرقے کے اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے،نہ سعودی اتحاد ملک کا اتحاد ہے،ایران کے تحفظات دور کریں گے،ایران کے حکام کے ساتھ رابطے ہیں،ای سی او سمٹ کی کامیابی میں ایران کا اہم کردار ہے،ایرانی صدر اس میں آئے ہم ایران کیلئے گرم جوش تعلقات رکھتے ہیں،امت مسلمہ تفرقے کی قیمت ادا کر رہے ہیں،شام میں نہ کوئی گھر رہا ہے نہ حکومت رہی ہے،صدام کے دور میں لوگ عراق میں امن سے رہ رہے تھے،تفرقوں نے امت کو تباہی کے دھانے پر کھڑا کردیا ہے،

تباہی میں امریکی کردار ہے جب تک وہاں کے حکمران امریکہ کے مفادات پورے کریں وہ ٹھیک ہوتے ہیں جب مفاد پورے نہ کریں تو امریکہ انہیں تبدیل کرنے نکل کھڑا ہوتا ہے،ہم شیعہ سنی اکٹھے رہتے آئے ہیں،ہم کسی ملکی اتحادکا حصہ نہیں بنیں گے،پاکستان کسی مذہب مسلک فرقے کا ملک نہیں سارے پاکستانیوں کا ملک ہے،ہم کسی مسلم ملک یا ملک کے خلاف اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے،سعودی عرب میں سیکیورٹی ہمارے دل کے قریب ہے،یہ کمٹمنٹ لازوال رہے گی جب اتحاد کے خدوحال سامنے آئے تو پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے اور ٹی او آرز بیان کریں گے جب جنرل راحیل کو این او سی دیا تواس پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…