اسلام آباد(آئی این پی)وزیر دفاع خواجہ محمدآصف نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو پاکستان کی سالمیت کے خلاف کام کرنے اور دہشت گردی کی سرپرستی کرنے پر قوانین اور ضابطہ کار کے تحت پھانسی کی سزا سنائی گئی ‘ سزا کو طے شدہ قرار دینے کے اقدام کو یکسر مسترد کرتے ہیں ‘
طے شدہ منصوبے کے تحت بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے عوام کو قتل کر رہا ہے ‘ گجرات میں مسلمانوں کو قتل کیا گیا ‘ سمجھوتہ ایکسپریس پر حملے کے حوالے سے تمام قوانین کی دھجیاں اڑائی گئیں ‘ مجاز اتھارٹی نے کلبھوشن یادیو کو سزا سنائی ہے۔ منگل کو بھارتی جاسوس کو پھانسی کے فیصلہ اور اس پر بھارتی ردعمل پر بیان دیتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق حاصل ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف کے بعد صدر پاکستان کو 60 دنوں میں اپیل کر سکتے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو مارچ 2016ء میں پاکستانی سرزمین پر گرفتار کیا گیا۔ ساڑھے 3 ماہ تک اس پر مقدمہ چلا اکستان میں بھارت کے لئے جاسوسی کرنے ‘ پاکستان کی سالمیت کے خلاف کام کرنے اور دہشت گردی کی سرپرستی کرنے و بھارتی ریاست کیلئے پاکستان کی ریاست کو غیر مستحکم کرنے کے سنگین جرائم کے تحت مقدمہ چلایا گیا ۔ اس نے یہاں کے لوگوں سے رابطوں کا اعتراف کیا ۔
کہاں کہاں گیا اس بارے میں بھی آگاہ کیا‘ مجاز اتھارٹی نے پاکستانی قوانین اور ضابطہ کار کے مطابق بھارتی جاسوس کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ 60 دنوں میں کلبھوشن یادیو اپیل کر سکتے ہیں۔ اسے یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے سرحد پار سے یا ملک کے اندر جو بھی پاکستان کی سالمیت کے خلاف کام کرے گا اس کے ساتھ کسی بھی قسم کی رعایت نہیں کی جائے گی۔ ان کے خلاف پوری قوت کے ساتھ قانون حرکت میں آئے گا۔ ایسے عناصر کے ساتھ پاکستان آہنی ہاتھوں سے نمٹ سکتا ہے۔ بھارتی ردعمل کا پاکستانی ہائی کمیشن نے جواب دیدیا ہے۔ قطعی طور پر پاکستان کے اندر کے دشمن اور ملک کے باہر کے دشمن گھناؤنے عزائم رکھنے والوں پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی سالمیت کیلئے فوج ‘ عوام ‘ سویلین اداروں کا پختہ عزم ہے کہ پاکستانی سرزمین کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد دہشت گردی کیخلاف جنگ میں سب سے بڑی نقل و حمل پاکستانی فوج کی ہوئی ہے۔ دنیا میں ملکی مثال ہے کہ پاکستان کی افواج کو 4,3 بار چھاؤنیوں سے نکل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے برسرپیکار ہونا پڑا۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے ایک لاکھ فوجی مغربی سرحد پر تعینات ہیں ‘80 ہزار جوان ایل او سی پر ہیں ‘ پاکستان کے ان جوانوں نے قربانیاں دے کر دہشت گردی کے خلاف جنگ کو کامیاب بنایا ہے۔ افغانستان میں 16 ممالک کی افواج بیٹھی ہیں ۔ ابھی بھی افغان حکومت کا تھوڑے سے حصے پر کنٹرول ہے۔ ہمارے بہادر جوانوں کی قربانیوں کے نتیجے میں پاکستان کے ٹوٹے ٹوٹے میں ریاست کی رٹ برقرار ہے۔ بھارت پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی پھانسی کی سزا قبل قز وقت طے شدہ نہیں تھی ‘ قوانین کی پاسداری کی گئی ہے۔ طے شدہ منصوبے کے تحت بھارت نے مقبوضہ کشمیر ‘ گجرات اور سمجھوتہ ایکسپریس میں پھنسے ہوئے لوگوں کا قتل کیا۔