اسلام آباد ( آئی این پی ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو کو سزائے موت کے معاملے پر وزیر اعظم کو قوم سے خطاب کرنا چاہیے تھا ، بھارت سے امن کی آشا جنگ کی بھاشا میں بدلتے دیر نہیں لگتی ، کلبھوشن کے معاملے پر ٹٹ فار ٹیٹ ہونا چاہیے ، بھارت نفرتوں کا ہیڈ کوارٹر اور امریکا کے ہاتھ کی چھڑی ہے ، پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ اسی مہینے آئے گا ، پانامہ کیس کا فیصلہ پاکستان
کی سیاست کا رخ بدل دے گا۔ وہ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کو سزائے موت کا واقعہ کوئی انہونی بات نہیں نہ ہی یہ دنیا کا ایسا پہلا واقعہ ہے۔ جاسوسوں کو سزائے موت ہوتی رہتی ہیں۔کلبھوشن یادیو کی جاسوسی کا ریکارڈ مختلف سفارت خانوں اور اقوام متحدہ کو دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم کو کلبھوشن کے معاملے پر قوم سے خطاب کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کا فیصلہ معمولی نہیں۔ اس سے پاکستان کی سیاست میں ہلچل مچ جائے گی۔ پاکستان کو بھارت کی طرف سے نیپال سے اٹھائے گئے کرنل (ر) حبیب کے معاملے پر غلط فہمی نہیں ہونا چاہیے۔ بھارت اس کو کس رنگ میں پیش کرتا ہے یہ سیدھی سمجھ میں آنے والی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے آج تک کلبھوشن کا نام نہیں لیا انہیں قوم اور دنیا کو بتانا چاہیے کہ کس طرح امریکہ اور بھارت مل کر سی پیک کے خلاف سازش رچا رہے ہیں۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور سورن سنگھ نے دن میں دو دو مرتبہ مذاکرات ہوتے رہے۔ تاہم دونوں ملکوں نے امن کی آشا جنگ کی بھاشا میں بدلتے زیادہ دیر نہیں لگتی۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ شروع کر رکھی ہے۔ کلبھوشن یادیو کے معاملے پر ٹٹ فار ٹیٹ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا بھارت گاندھی کا بھارت نہیں ہے۔ بھارت امریکہ کے ہاتھ کی چھڑی بن چکا ہے۔
بھارت کی کارروائیوں میں کلبھوشن کی معلومات کا بڑا حصہ رہا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے موجودہ سٹیبلشمنٹ سے تعلقات جنرل راحیل شریف جیسے نہیں ہیں تب پیپلز پارٹی کی قیادت کو رحمان ملک کی ہزار کوششوں کے بعد بھی پاکستان آنے کی اجازت نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ پانامہ کیس کا ہے۔ فیصلہ اسے مہینے میں آجائے گا پانامہ کیس قوم کی زندگی اور موت کا سوال بن چکا ہے۔ پانامہ کیس کا فیصلہ ملکی سیاست کا رخ متعین کرے گا۔