اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی محمد حسین نے دعوی کیاہے کہ پاناماکامعاملہ ایک سال قبل سامنے آیاتھااوراس کادبائو برداشت نہ کرتے ہوئے دنیاکے کئی حکمرانوں نے اپنے اقتدارکوچھوڑدیا۔ایک نجی ٹی وی کے پروگرا م میں گفتگوکرتے ہوئے محمدحسین نے کہاکہ جب پانامالیکس کامعاملہ پاکستان میں آیا توہمارے حکمرانوں نے سمجھاکہ قوم مسائل کے نیچے دبی ہوئی ہے اوریہ پانامالیکس کے معاملے کوبھی بھول جائے گی
لیکن ایسانہیں ہوا۔محمدحسین نے کہاکہ اب سپریم کورٹ سے اس مقدمے کافیصلہ آنے والاہے ۔انہوں نے کہاکہ میری اطلاعات ہیں کہ جب فیصلہ آئے گاتووزیراعظم نوازشریف کسی ملک کے دورے پرہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ حکمران اپنی نظروں میں ہی گرچکے ہیں ۔محمد حسین نے انکشاف کیاکہ حکمرانوں نے پانامالیکس کے معاملے کوختم کرنے کےلئے سپریم کورٹ میں ان کے خلاف پیٹشنرزجن میں عمران خان ،مولاناسراج الحق ا ورشیخ رشید ہیں ان کودس دس ارب روپے دینے کی آفرزدیں کہ اس کیس کے خلاف اپنی درخواستیں واپس لے لیں ۔محمد حسین نے کہاکہ حکمرانوں نے ججزاورانکے سٹاف کوبھی تنگ کیے رکھااس کے علاوہ وکیلوں کوبھی مختلف پیشکشیں کیں لیکن ان کوسب جگہوں سے انکارہواجس کی وجہ سے اب حکمران بہت پریشان ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے خود کواس معاملے سے نکالنے کےلئے شرمناک حرکتوں کے ریکارڈتوڑدیئے ۔انہوں نے کہاکہ اب پانامالیکس کے مقدمے کافیصلہ آنے والاہے اورحکمرانوں میں پریشانی بڑھتی جارہی ہے ۔محمد حسین نے کہاکہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ابھی تک حکمران اقتدارسے چمٹے ہوئے ہیں ان کواب توخود ہی اقتدارکوچھوڑ دیناچاہیے تھالیکن ایسانہیں کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے کس کودس ارب روپے دینے کی آفرکی اگرعوام سے کوئی بتادے توہم ان کانام اپنے پروگرا م میں عوام کوبھی بتائیں گے ۔