اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایران نے پاکستانی پھلوں پر پابندی عائد کر دی، دو طرفہ تجارت اسی کروڑ ڈالر سے گر کر ساڑھے تین کروڑ ڈالر رہ گئی۔تفصیلات کے مطابق ایران نے پاکستانی پھلوں کی درآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے ڈیوٹی 90فیصد سے بڑھا کر 200فیصد کر دی۔
جبکہ پاک ایران تجارتی حجم 2008-09میں اسی کروڑ ڈالر سے کم ہو کر سال 2015میں ساڑھے تین کروڑ ڈالر رہ گیا ہے۔ دوسری جانب ایران اور بھارت کے درمیان تجارتی حجم اٹھارہ ارب ڈالر ہے جس میں اضافے کا امکان ظاہر کیاجا رہا ہے۔ واضح رہے کہ ایران کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان نے سابق آرمی چیف جنرل(ر)راحیل شریف کو 41اسلامی ممالک کے عسکری اتحاد میں شامل ہونے کیلئے باقاعدہ اجازت دیدی ہے ۔ اس حوالے سے چند روز قبل پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر ہنر دوست بھی ایرانی تحفظات کااظہار کر چکے ہیںجبکہ پاکستان کا دفتر خارجہ اس حوالے سے وضاحت دے چکا ہے کہ راحیل شریف کی عسکری اتحاد کے سربراہ کی حیثیت سے تقرری کسی ملک کے خلاف نہیں بلکہ دہشتگردی کے خلاف ہے تاہم ایران اس تقرری اور اسلامی ممالک کے 41رکنی عسکری اتحاد کو اپنے خلاف تصور کرتا ہے اور اس حوالے سے خدشات کا اظہار گاہے بگاہے کر چکا ہے۔تاہم ایران اس تقرری اور اسلامی ممالک کے 41رکنی عسکری اتحاد کو اپنے خلاف تصور کرتا ہے اور اس حوالے سے خدشات کا اظہار گاہے بگاہے کر چکا ہے