کراچی(آئی این پی)سندھ کابینہ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دیدی‘ فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد عل شاہ کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں ہوا جس میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دی گئی اور سردار عبدالحمید دستی کو آئی جی سندھ بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے بھی پوچھا تھا کہ آئی جی سندھ
تبدیل کرنے کیلئے سندھ کابینہ سے منظوری لی گئی ہے یا نہیں ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی دو بار سندھ حکومت آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹا چکی ہے مگر سندھ ہائی کورٹ نے حکومت کے یہ احکامات معطل کر دئیے تھے۔دریں اثناء آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ ایک بار پھر سندھ حکومت کے سامنے ڈٹ گئے، عہدے سے ہٹائے جانے کے احکامات ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ عدالتی حکم یا اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی منظوری پرچارج چھوڑ وں گا۔ بدھ کونجی ٹی وی کے مطابق بدھ کو آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سندھ کابینہ کے احکامات ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ عدالتی حکم ملا تو چارج چھوڑ دوں گا،پھر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اگر منظوری دے گی تو فوری طور پر چلا جاؤں گا۔واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ کابینہ نے اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کی منظوری دے دی تھی اور نئے آئی جی کیلئے سردار عبدالحمید دستی کے نام پر اتفاق کیا گیا۔قبل ازیں دو بار سندھ حکومت اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کی کوششیں کرچکی ہے مگر ہائیکورٹ نے انہیں دونوں بار عہدے پر بحال کیا۔۔واضح رہے کہ سندھ حکومت نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کرنے کے لیے وفاق کو خط لکھا تھا۔ حکومت سندھ نے وفاقی حکومت کو لکھے گے خط میں عہدے کے لیے سردار عبدالمجید دستی، خادم حسین بھٹی اور غلام قادر تھیبو کے ناموں کی تجویز دی گئی تھی۔