اسلام آباد (آئی این پی) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان پارلیمنٹ اور جمہوریت سے اپنی وابستگی کا واضح اظہار کریں قوم کو بتائیں کیا وہ پارلیمنٹ کو تسلیم کرتے ہیں یا نہیں, جو پارلیمان کی بالادستی کو تسلیم نہیں کرتے اسکو جماعت کی صد سالہ تقریبات میں مدعو نہیں کرسکتے فوجی عدالتوں کے معاملے پر حکومت نے پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے دباؤ کو قبول کیا ہے
،معلوم نہیں وزیراعظم اب کس بیانیہ کی بات کررہے ہیں وزیراعظم کو تین مرتبہ دینی جماعتوں کے متفقہ بیانیہ سے آگاہ کر چکا ہوں د ینی جماعتوں میں تعاون کی سازگار فضا کے حامی ہی نہیں بلکہ ان کو متحد کرنے کی کوششیں بھی کررہے ہیں۔ جمعہ کو یہاں اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پارہ چنار واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں پوری قوم کو قومی وحدت کی ضرورت ہے ہمارا بین الاقوامی اجتماع اس کی عملی تصویر ہوگا۔ فوجی عدالتیں اور فوجی عدالتوں کی قانون سازی دو علیحدہ علیحدہ مسئلے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ قانون سازی میں امتیاز نہیں ہونا چاہیئے ہم سے اتفاق کے باوجود حکومت اپوزیشن اور دیگر جماعتوں کے دباؤ میں آگئی ہم امتیازی قانون کے حق میں نہیں تھے اس لئے اس حوالے سے حمایت نہیں کی ۔جنرل راحیل شریف کی تعیناتی پاکستان کے لئے اعزاز ہے یہ اقدام پاکستان نے آنکھیں بند کرکے نہیں کیاگیا اس سلسلے میں پاکستان نے ہوم ورک مکمل کیا ہے, فیصلے بعض اوقات کرنے کے بعد بھی پارلیمان میں پیش کئے جاسکتے ہیں انھوں نے کہا کہ قیام امن کے لئے تمام مدارس دینیہ اپنا بیانیہ پیش کرچکے، معلوم نہیں وزیراعظم اب کس بیانیہ کی بات کررہے ہیں وزیراعظم کو تین مرتبہ دینی جماعتوں کا متفقہ بیانیہ پیش کرچکا افسوس پھر بھی وزیراعظم نجانے کیوں لاعلم ہیں ریاست اعتراف کرے کہ مدارس اور دینی جماعتیں اپنی
ریاست, آئین کے ساتھ کھڑی ہیں چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظفر برہان وانی کی شہادت نے تحریک آزادی کشمیر میں نئی روح پھونکی ہے ۔تین روزہ عالمی اجتماع میں وزیراعظم سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کو دعوت دی ہے صحافی کے اس سوال کہ عمران خان اور وزیراعلی پرویز خٹک میں سے کس کو صدسالہ تقریبات میں شرکت کی دعوت دی,پر مولانا نے کہا کہ پہلے عمران واضح کریں کہ وہ پارلیمنٹ کو تسلیم کرتے ہیں یا نہیں, جو پارلیمان کو تسلیم نہیں کرتی اس جماعت کو کس طرح اپنے اجتماع میں دعوت دے سکتے ہیں , انھوں نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ جے یو آئی کا صدسالہ اجتماع کا آغاز 7اپریل بروز جمعہ کو اضاخیل نوشہرہ پشاور میں صبح نوبجے ہو گا اور خطبہ جمعہ امام حرم دیں گے۔ عالمی اجتماع میں سعودی عرب ،عمان ، قطر ،دبئی،ساؤتھ افریقہ ،برطانیہ ،انڈیا ،بنگلہ دیشن ،نیپال ،ہانگ کانگ ،سری لنکا اور دیگر اور دیگر ممالک سے وفودمیں شریک ہوں گے