اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈاکٹر عافیہ کی بہن اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ 31 مارچ، 2003ء پاکستان کی تاریخ کا ہی نہیں اسلامی تاریخ کا بھی وہ سیاہ ترین دن ہے جب قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کوکراچی سے اغواء کرکے امریکیوں کے حوالے کیا گیا تھا۔ اس وقت کے ہمارے حکمرانوں نے تمام ریاستی اداروں کو نظرانداز اور کوئی تحقیق و تفتیش کئے بنا ہی عافیہ کو اس کے تین معصوم بچوں سمیت
امریکی حکام کے حوالے کردیا تھا۔31مارچ کو یوم سیاہ کے حوالے سے آج مانچسٹر اور بریڈ فورڈ میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل اور لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرین عافیہ کی واپسی کیلئے احتجاج کریں گے جبکہ فورٹ ورتھ، ٹیکساس میں عافیہ کے حامی 31 مارچ جمعہ کی شام کو ایک گھنٹے کیلئے شمعیں روشن کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، امریکہ، آسٹریلیا، سائوتھ افریقہ، برطانیہ اور یورپ کے کئی ممالک میں انسانیت اور انصاف پسند ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے پروگراموں کا انعقاد کریں گے۔وہ اسلام آباد پریس کلب کے باہر ’’عافیہ قافلہ غیرت‘‘ کے شرکاء کی جانب سے مظاہرے کے موقع پر گفتگو کر رہی تھیں۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے ملک بھر میں عافیہ موومنٹ کے رضاکاروں اور حامیوں سے اپیل کی کہ 31 مارچ کو پرامن ’’یوم سیاہ ‘‘ مناکر حکمرانوں کو عافیہ کو واپس لانے کی ان کی دینی، قومی اور آئینی ذمہ داری ادا کرنے کا احساس دلائیں۔ ۔ڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ 31 مارچ، 2003ء پاکستان کی تاریخ کا ہی نہیں اسلامی تاریخ کا بھی وہ سیاہ ترین دن ہے جب قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کوکراچی سے اغواء کرکے امریکیوں کے حوالے کیا گیا تھا۔ اس وقت کے ہمارے حکمرانوں نے تمام ریاستی اداروں کو نظرانداز اور کوئی تحقیق و تفتیش کئے بنا ہی عافیہ کو اس کے تین معصوم بچوں سمیت امریکی حکام کے حوالے کردیا تھا۔