اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈان نیوز لیکس سکینڈل میں طارق فاطمی نے قربانی کا بکرا بننے سے انکار کر دیا، پانامہ کیس کی سماعت کرنے والے جسٹس صاحبان کسی دبائو میں نہیں، وزیراعظم نواز شریف نے بیگم کلثوم نواز کے مشورے کو مسترد کرتے ہوئے ملک سے باہر جانے اور استعفیٰ پیش کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود کا نجی ٹی وی پروگرام میں
انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ڈان نیوز لیکس سکینڈل میں طارق فاطمی نے قربانی کا بکرا بننے سے انکار کر دیا ہے انہیں خدشہ ہے کہ اگر انہوں نے الزامات قبول کر لئے تو ان پر آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ چلے گا جس کی وجہ سے انہوں نے اس تمام معاملے سے اپنے آپ کو الگ کر لیا ہے جبکہ حکومت اس وقت شدید مشکلات میں ہے اور اسے نیوز لیکس سکینڈل میں بلی کا بکرا نہیں مل رہا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میاں محمد نواز شریف نے بیگم کلثوم نواز کے مشورے کو یکسر مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے اپنے شوہر وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو ملک سے باہر چلے جانے اور وہاں سے استعفیٰ بھیج دینے کا کہا تھا ۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ پانامہ کیس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے 5رکنی بنچ کے جسٹس صاحبان پر کسی قسم کا کوئی دبائو نہیں ، انہوں نے کہا کہ جب شام میں بشار الاسد کے خلاف بغاوت شروع ہوئی تو وہ جنوبی شام سے شروع ہوئی جس میں سب سے پہلے وہاں کے عوام نے علاقے کے مجسٹریٹس اور ججوں کو گولی ماری کیونکہ ان کے نزدیک یہ لوگ انصاف فراہم کرنے کے ذمہ دار تھے جو کہ وہ نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ خطہ کے حالات میں تبدیلی آرہی ہے،
افغانستان کا بارڈر بھی متحرک ہو چکا ہے جبکہ ہمسایہ ملک بھارت میں کثیر الملکی بحری مشقیں اور میری ٹائم کانفرنس وغیرہ خطے میں تبدیلی کا عندیہ دے رہی ہیں جبکہ ہمارے حکمرانوں کو اس کی فکر نہیں وزیراعظم حیدر آباد فتح کرنا چاہ رہے ہیں ۔ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس میں سپریم کورٹ نے فریقین کو پورا موقع دیا جبکہ حکمران خاندان کی بھی ایک ایک بات سنی
اور آخر میں نکلا کیا ، قطری خط!۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو پانامہ کیس کے فیصلے کے حوالے سے سگنل دیدیا گیا ہے وہ اب یہاں رہ کر فیصلہ سنتے ہیں یا باہر جا کر استعفیٰ بھیجتے ہیں یا اسمبلیاں توڑتے ہیں اور کمیشن بننے پر اس کے سامنے پیش ہوتے ہیں اور اپنے خاندان کو پیش کرتے ہیں یہ ان پر ہے۔ انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ مریم نواز کے زیر کفالت ہونے یا نہ ہونے کی بحث کی لپیٹ میں بلاول بھٹو زرداری بھی آچکے ہیں جبکہ نواز شریف کی مرضی ملک میں رہنے اور تمام حالات کا مقابلہ کرنے کی ہے اور انہوں نے وزیروں تک کو ملک سے باہر جانے سے منع کر دیا ہے۔