حیدرآباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ہولی کاتہوارمنانے والے طلباکو معافی نامے داخل کرانے کاحکم دیدیاہے ۔سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرپروفیسرفتح محمدبرفات پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ 5مارچ 2017کویونیورسٹی میں ہولی منانے والے طلباکی وجہ سے مختلف حلقوں کی طرف سے تحفظات کااظہارکیاگیاہے ۔وائس چانسلرنے کہاکہ معاملے کی تحقیق کے لئے لافیکلٹی کے ہیڈکی سربراہی
میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے ۔پروفیسربرفات نے کہاکہ یونیورسٹی کے سٹاف اورطلباپرمذہبی اورثقافتی ایونٹس منانے پرکوئی پابندی نہیں ہے کیونکہ سندھ یونیورسٹی میں ہندوسٹاف ا ورطلباکی تعداد دیگریونیورسٹیوں کی نسبت بہت زیادہ ہے اوریہ تمام مسلمان سٹاف اورطلباکے ساتھ ملکرباہمی بھائی چارے کے ساتھ کام کرتے ہیں ۔پروفیسربرفات کے مطابق ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ بیدارسومرونے اس معاملے پرانتظامی لحاظ سے سخت ایکشن لیاہے تاکہ یونیورسٹی میں ڈسپلن قائم رہے اس ایکشن لینے کے معاملے کاکسی مذہبی پابندی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔وائس چانسلرنے بتایاکہ دس طلباکے خلاف اس معاملے میں ایکشن لیاگیاہے جس میں 4ہندوجبکہ 6مسلمان طلباہیں کیونکہ انہوں نے بغیرکسی اجازت کے ہولی کاتہوارمنایا۔واضح رہے کہ 5مارچ 2017کوسندھ یونیورسٹی کے طلبہ نے ہولی کاتہوارمنایاتھااوراس موقع پر سندھ یونیورسٹی کے طلباء نے ہولی کے تہوار پرہندوطلباکومبارکبادبھی دی تھی ۔جس پرمختلف حلقوں کی طرف سے شدیدردعمل دیکھنے میں آیاتھا۔اوراس موقع پر سندھ یونیورسٹی کے طلباء نے ہولی کے تہوار پرہندوطلباکومبارکبادبھی دی تھی ۔جس پرمختلف حلقوں کی طرف سے شدیدردعمل دیکھنے میں آیاتھا۔جس پریونیورسٹی کے وائس چانسلرنے پریس کانفرنس کرکے معاملے کی وضاحت کی ہے کہ طلباکے خلاف ایکشن لے لیاگیاہے