کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں سابق ڈی ایس پی پولیس کے بیٹے شاہ زیب کے قتل کے الزام میں سزائے موت کے مجرم شاہ رخ جتوئی کراچی میں جناح ہسپتال میں پچھلے 5ماہ سے وی آئی پی وارڈمیں زیرعلاج ہے تاہم اس کے جناح ہسپتال میں زیرعلاج رہنے کے معاملے پرعدالت کوبھی آگاہ نہیں کیاگیاہے جبکہ وہ مبینہ طو رپرہسپتال میں علاج کے نام پرکراچی کے مختلف علاقوں میں سیروسیاحت بھی کرتاہے ۔ایک نجی ٹی وی کے
مطابق شاہ رخ جتوئی جس کوعدالت نے قتل کے مقدمے میں سزائے موت سنائی تھی لیکن محکمہ وزارت داخلہ نے 28اکتوبر2016کوایک حکم جاری کیاتھاکہ وہ دماغ کے عارضہ میں مبتلاہے اوراس کوعلاج کےلئے ہسپتال میں منتقل کیاجائے اوراسی حکم کے تحت شاہ رخ جتوئی کوبڑی خاموشی سے جناح ہسپتال میں داخل کرادیاگیاہے اوروہ وہاں پرہرقسم کی سہولتیں حاصل کررہاہے شاہ زیب قتل کیس میں سزائے موت کا مجرم شاہ رخ جتوئی گزشتہ پانچ ماہ سے جناح ہسپتال کراچی کے وی آئی پی وارڈ میں زیرعلاج ہے جبکہ علاج سے متعلق سنٹرل جیل کے حکام بھی لاعلم ہے ، عدالت کو بھی ملزم کے علاج یا اس کی حالت کے بارے میں آگاہ نہیں کیاگیا اور غیر مصدقہ اطلاعات ہیں کہ سزائے موت کا مجرم اپنی رہائش گاہ اور دیگر علاقوں میں بھی گھومتا ہے۔ ادھرشاہ رخ کے حوالے سےجیل حکام اور ہسپتال انتظامیہ اس ضمن میں کسی قسم کی بات کرنے یا دستاویزات سامنے لانے سے گریز اں ہیں ۔قانون کے مطابق کسی بھی مجرم کوجوہسپتال میں زیرعلاج ہواس کوہسپتال سے باہرلے جاتے ہوئے متعلقہ عدالت کوآگاہ کیاجاتاہے اوراجازت لی جاتی ہے ۔لیکن شاہ رخ کے حوالے سے یہ تمام ترقوانین بالائے طاق رکھے جارہے ہیں اوروہ اپنے اہل خانہ اوردوستوں سے بھی مل رہاہے اورآزادانہ طورپرہسپتال سے باہرآتاجاتارہتاہے لیکن قانون کے رکھوالے اس معاملے پرمکمل خاموشی رکھے ہوئے ہیں ۔