کٹھمنڈو (آئی این پی)نیپال کے ماہرین نے اپنی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چین کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں اپنی شراکت کو یقینی بنائے اور اس مقصد کیلئے جلد سے جلد وہ چینی حکومت کے ساتھ تعاون کا معاہدہ کرے ، اس سلسلے میں نیپال کی حکومت کو کسی قسم کی تاخیر نہیں کرنی چاہئے ۔ان خیالات کا اظہار بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے بارے میں ایک روزہ کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے مختلف مقررین
نے کیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے روس میں نیپال کے سابق سفیر ہیرانیہ لال شیرستھا نے کہا کہ یہ ایک نادر موقع ہے کہ نیپالی قیادت اس منصوبے میں شامل ہونے کے لئے سنجیدگی سے غور اور فیصلہ کرے ۔بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے مختلف پہلوئوں پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کٹھمنڈو سکول آف لاء کے ڈائریکٹر یبراج سنگرولا نے کہا کہ اس منصوبے کے ساتھ اگر تعاون کا معاہدہ کر لیا جائے تو نیپال کو سب سے زیادہ فائدہ حاصل ہو گا۔چائنا سٹڈ ی سینٹر سندر ناتھ بھٹارائے کے قائمقام چیئر مین نے کہا کہ منصوبے میں نیپال کی شرکت کے بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نیپال میں چین کے وزیر یوہانگ نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ نیپال بہت جلد بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا رکن بن جائے گا کیونکہ اس سے قبل 100ممالک منصوبے کے لئے اپنے تعاون کا یقین دلا چکے ہیں جبکہ 50ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی تعمیر کیلئے تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں ۔