لا ہور (این این آئی)صوبہ پنجاب کے متوسط طبقہ کے لوگ ہر سال 113 ارب سے زائد کے عطیات ضرورت مند اور غریب افرادکو دیدیتے ہیں ۔یہ بات سابق سیکرٹریجنرل فنانس حکومت پاکستان معین افضل نے لاہور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پاکستان سینٹر فار فیلنتھر اپی کی مرتب کر دہ رپورٹ کے مندرجات پر روشنی ڈالتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ صوبہ پنجاب میں متوسط طبقہ کے افراد ہر سال
تقریباً40ارب روپے خیرات کی صورت میں ضرور ت مندافرادکو دیتے ہیں جبکہ تقریباً 13ارب روپے عطیات اور زکوۃ کی شکل میں دیتے ہیں جبکہ تقریباً24ارب روپے اشیائے ضروریات کی صورت میں فراہم کرتے ہیں ۔ اسی طرح تقریباً 19ارب روپے کے مساوی پنجاب کے لوگ رضاکارانہ خدمات کی صورت میں فراہم کرتے ہیں۔ یہ تما م صدقات ،عطیات اور خدمات صوبے کے غریت اور ضرورت مند افراد کو فراہم کیے جاتے ہیں۔معین افضل نے کہا اگر ان صدقات اور خیرات کو ایک سسٹم کی صورت میں نافذ کیاجائے ان صدقات اور خیرات کو ایک سسٹم کی صورت میں نافذ کیاجائے تو اس کہ نتائج غربت کے خاتمے کے لیے بہت موثر ثابت ہو سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ با ت نہایت حوصلہ افزا ہے کہ لوگوں میں خیر ات اور صدقات کرنے کا جذبہ بہت حد تک موجو دہے۔ تو اس کہ نتائج غربت کے خاتمے کے لیے بہت موثر ثابت ہو سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ با ت نہایت حوصلہ افزا ہے کہ لوگوں میں خیر ات اور صدقات کرنے کا جذبہ بہت حد تک موجو دہے۔انہوں نے کہ پاکستان میں تقریبا 40فیصد لوگ خط غربت سے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں۔پاکستان سینٹر فارفیلنتھراپی کی طر ف سے کی جانے والی اس سٹڈی میں یہ بات سامنے آئی کہ اگر طریق کار موجود ہواور اس میں بھر پور شفافیت کو یقینیبنا کر معاشرے کے غریب طبقات کے معیارزندگی میں بہتر تبدیلی پیدا کی جاسکتی ہے ۔