اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی چھٹی مردم شماری ہونے کو ہے اور اس حوالے سے تیاریاں عروج پر ہیں ۔ تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق اس مردم شماری میں یہ فیصلہ کیا گیاہے کہ پاکستان میں جو لوگ مردم شماری میں شامل نہیں ہوتے ان ہیں اس بار ہر صورت شامل کیا جائے ۔
اس حوالے سے رات کو بھی کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں مزارات اور بے گھر افراد کو بھی مردم شماری میں شامل کیا جائے گا ۔علاوہ ازیں پاکستان شماریات بیورو نے مردم شماری کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری کا پہلا مرحلہ رواں برس مارچ میں شروع ہوگا۔ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ادارہ شماریات کے سربراہ آصف باجوہ نے اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مردم شماری کا پہلا مرحلہ ملک کے چاروں صوبوں میں بیک وقت شروع ہوگا۔آصف باجوہ کے مطابق مردم شماری کے لیے سیکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنانے کے حوالے سے اقدامات شروع کردیئے گیے ہیں اور اس دوران 45 ہزار سیکیورٹی اہلکار خدمات سرانجام دیں گے۔ادارہ شماریات کے سربراہ نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں خیبرپختونخوا کے پشاور اور مردان جب کہ پنجاب کے فیصل آباد، سرگودھا اور ڈیرہ غازی خان میں مردم شماری ہوگی۔آصف باجوہ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں صوبہ سندھ کے کراچی اور حیدرآباد جب کہ بلوچستان کے کوئٹہ، ژوب ،سبی اور مکران میں بھی مردم شماری کرائی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی پہلے مرحلے میں مردم شماری کرائی جائے گی۔ادارہ شماریات کے چیف کا مزید کہنا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلستان اور فاٹا میں دوسرے مرحلے میں مردم شماری کرائی جائےگی۔