منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

اگر کراچی کا کچرہ گر گیا یا اس میں آگ لگ گئی توکتنے ہزارلوگوں کونگل جائے گی ؟ ایتھوپیا کے دارالحکومت میں کچر ے سے ہزاروں افراد کی ہلاکتوں کے بعد جاوید چوہدری کادلخراش تجزیہ

datetime 13  مارچ‬‮  2017 |

اسلام آباد(جاویدچوہدری )عدیس ابابا ایتھوپیا کا دارالحکومت ہے‘ آبادی چالیس لاکھ ہے‘ یہ چالیس لاکھ لوگ روزانہ ایک ہزار ٹن‘ ماہانہ 25 ہزار ٹن اور سالانہ تین لاکھ ساٹھ ہزار ٹن کچرہ پیدا کرتے ہیں‘ حکومت نے شہر سے باہر 74 ایکڑ پر مشتمل ایک ڈمپنگ سائیٹ بنا رکھی ہے‘ دو دن قبل اس ڈمپنگ سائیٹ پر ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا‘ کوڑے کا یہ ڈھیر آبادی پر گر گیا‘ 48 لوگ کوڑے کے نیچے دب کر ہلاک ہو گئے‘ 70

زخمی ہو گئے جبکہ 28 لوگ ابھی تک مسنگ ہیں‘ آپ اس واقعے کو کراچی شہر سے ریلیٹ کر کے دیکھئے‘ کراچی کے شہری روزانہ 12 ہزار ٹن کچرہ پیدا کرتے ہیں‘ یہ کچرہ ماہانہ تین لاکھ 61 ہزار ٹن اور سالانہ تینتالیس لاکھ 20 ہزار ٹن بنتا ہے اور سندھ حکومت نے پچھلے چھ برسوں سے یہ کچرہ نہیں اٹھایا‘ اس کچرے کی وجہ سے کراچی کا شمار دنیا کے دس گندے ترین شہروں میں ہوتا ہے اوراس گندگی کی وجہ سے کراچی میں ہیپاٹائٹس‘ ٹی بی‘ معدے کے امراض‘ آنکھوں کے مرض اور جلدی بیماریاں پھیل رہی ہیں‘ یہ گندگی پانی اور ہوا میں مل کر پورے شہر کو بھی بیمار کر رہی ہے اور سمندر میں مل کر دور دور تک آلودگی بھی پھیلا رہی ہے جبکہ کراچی کے دونوں سٹیک ہولڈرز پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کچرہ اٹھانے کی بجائے کیا کر رہے ہیں چنانچہ پہلے جہانگیر خان نام کے ایک شہری نےفکس اٹ کے نام سے ایک تنظیم بنائی اور وزیراعلٰی سندھ کی رہائش گاہ کے سامنےکوڑا پھینک کر حکومت کا ضمیر جگانے کی کوشش کی لیکن حکومت نے جہانگیر خان کو دبا لیا‘ پھر جنید جمشیدمرحوم نے صفائی مہم شروع کی ‘ ان کا انتقال ہو گیا اور اب پاکستان کے سب سے بڑے رئیل سٹیٹ ٹائی کون‘ بزنس مین اور بحریہ ٹائون کے چیئرمین ملک ریاض نے یہ بیڑہاٹھا لیا‘ انہوں نے اپنے خرچ پر کراچی سےکوڑا اٹھانا شروع کر دیا اگر ملک کے سب سے بڑے شہر کی

صفائی کی ۔ذمہ داری بزنس مین اٹھائیں تو حکومتیں کیا کریں گی‘ کیا یہ عدیس ابابا جیسی کسی ٹریجڈی کا انتظار کر رہی ہیں‘ اگر ہاں تو یاد رکھیں اگر کراچی کا کچرہ گر گیا یا اس میں آگ لگ گئی تو یہ دس بیس ہزارلوگوں کو نگل جائے گی‘یہ آگ پاکستان کی سب سے بڑی ٹریجڈی ثابت ہو گی‘ کیا حکومت اس کا انتظار کر رہی ہے اور جو حکومتیں کچرہ نہیں اٹھا سکتیں وہ عوام کے باقی مسائل کیسے حل کریں گی۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…