کراچی(آئی این پی )وزیراعلیٰ سند ھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سہیون درگاہ میں دھمال سے پہلے لوڈشیڈنگ کردی گئی،خودکش بمبار سندھ سے تعلق نہیں رکھتا تھا،مزار پر سیکیورٹی کم تھی،شاہ نورانی سانحے کے بعد ہمیں سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانا چاہیے تھا۔
پیر کو سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سانحہ سہیون میں 81لوگ شہید ہوئے،خود کش بمبار سندھ سے تعلق نہیں رکھتا تھا،ادائیگی کے باوجود درگاہ کی بجلی منقطع تھی،سہیون درگاہ میں دھمال سے پہلے لوڈشیڈنگ کردی گئی۔انہوں نے کہا کہسہیون مزار پر سیکیورٹی کم تھی،کچھ کیمرے کام نہیں کر رہے تھے،کیمرے کی مدد ہی خودکش بمبار کو شناخت کیا گیا،شاہ نورانی سانحے کے بعد ہمیں سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانا چاہیے تھا۔ان کا کہنا تھا کہ دھماکے سے آدھا گھنٹہ پہلے ایک وی وی آئی پی شخصیت مزار پر آئی تھی اور وہا ں موجود سیکیورٹی اہلکاروں کو اپنے ساتھ لے گئی تھی۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ اعلیٰ شخصیت کوئی سیاست دان نہیں تھا لیکن میں اس کا نام نہیں لوں گا کیونکہ میں کسی پر الزام تراشی نہیں کرنا چاہتا۔وزیراعلیٰ سند ھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سہیون درگاہ میں دھمال سے پہلے لوڈشیڈنگ کردی گئی،خودکش بمبار سندھ سے تعلق نہیں رکھتا تھا،مزار پر سیکیورٹی کم تھی،شاہ نورانی سانحے کے بعد ہمیں سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانا چاہیے تھا۔