اسلام آباد (آئی این پی) کمسن طیبہ تشدد کیس میں فریقین کی عدم حاضری کی وجہ سے ملزمان پر فردجرم عائد نہ کی جا سکی، اسلام آباد کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے ملزمان سابق جج راجا خرم اور اہلیہ کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئےپولیس کو حتمی تفتیش کے بعد مکمل چالان 2 ہفتوں میں پیش کرنے کاحکم دے دیا، عدالت کا آئندہ سماعت پر ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کا حکم ،
کیس کی مزید سماعت25 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔ہفتہ کو اسلام آباد کی جوڈیشل مجسٹریٹ سید حیدر شاہ کی عدالت میں کمسن طیبہ تشدد کیس کی سماعت ہوئی ،دوبار کیس کال ہونے کے باوجود فریقین میں سے کوئی بھی پیش نہ ہوا، صرف سپریم کورٹ کے آبزرور کمرہ عدالت میں موجود رہے۔ سماعت میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کا آغاز ہونا تھا تاہم فریقین کی غیرحاضری کی وجہ سے فردجرم عائد نہ ہو سکی۔ کیس میں مرکزی ملزم راجہ خرم اوران کی اہلیہ نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دیدی۔ درخواست میں کہا گیا کہ راجہ خرم کی اہلیہ کی طبیعت ناساز ہے، وہ عدالت نہیں آ سکتیں، انہیں اگلی سماعت تک حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ عدالت نے حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرتے ہوئے پولیس کو حتمی تفتیش کے بعد مکمل چالان 2 ہفتوں میں پیش کرنے کاحکم دے دیا، عدالت کا آئندہ سماعت پر ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کا حکم ،کیس کی مزید سماعت25 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔(ار)