چار سدہ (این این آئی)تنگی کچہری دھماکے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار فضل ربی نے دہشتگردوں کے بارے بتاتے ہوئے کہاہے کہ ’’چادر پہنے دو لڑکے بڑھے جب ان کو کہا کہ چادر اتارو تو انہوں نے چادر نہیں اتاری جس کے بعد میں نے ان پر بندوق تانی تو ان میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اڑالیا‘‘۔تفصیلات کے مطابق چارسدہ کی تحصیل تنگی کی کچہری کے باہر خودکش حملہ ناکام بنانے والے
پولیس اہلکار وں میں شامل اہلکارفضل ربی نے یہ تمام باتیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں ۔پولیس اہلکار فضل ربی خودکش حملہ ناکام بناتے ہوئے زخمی ہوگیا تھا اور اس وقت چارسدہ ہسپتال میں زیرعلاج ہے۔واضح رہے کہ تنگی کچہری کے باہر خودکش دھماکہ ہونے سے 7 افراد شہید ٗ 20 زخمی ہوگئے تھے اور جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارے گئے۔چارسدہ میں ضلع کچہری پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے والے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ جیسے ہی دہشت گرد اندر آیا تو ہم نے اس پرفائرنگ شروع کردی جس کے بعد اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بہادر پولیس اہلکار نے بتا یا کہ باہر سے فائرنگ کی آوازیں آرہی تھیں ،جس گیٹ کے قریب ہم کھڑے تھے ،چارسدہ میں ضلع کچہری پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے والے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ جیسے ہی دہشت گرد اندر آیا تو ہم نے اس پرفائرنگ شروع کردی جس کے بعد اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بہادر پولیس اہلکار نے بتا یا کہ باہر سے فائرنگ کی آوازیں آرہی تھیں ،جس گیٹ کے قریب ہم کھڑے تھے ،دہشت گرد نے اسے توڑنے کی کوشش کی اور ہینڈ گرنیڈ بھی پھینکے ۔اس نے کہا کہ جیسے ہی دہشت گرد نے ہینڈ گرنیڈ پھینکے تو ہم نے جواب میں اس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دہشت گرد ہلا ک ہو گیا ۔