اسلام آباد(آئی این پی)فوجی عدالتوں میں ممکنہ توسیع کے بارے دونوں ایوانوں کے پارلیمانی رہنماؤں کا وسیع مشاورتی اجلاس (کل) بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا ‘ اس اجلاس میں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کی صورت میں قومی اسمبلی کا اجلاس 27 فروری کو طلب کر لیا جائے گا۔ تاحال حکومتی اتحادیوں کو آمادہ نہیں کیا جا سکا ہے ‘ پاکستان پیپلز پارٹی پس پردہ رابطوں اور دیگر ذرائع کی کوششوں کی بدولت اس ترمیم پر تقریباً راضی ہو گئی ہے
جس پر ترمیم کی منظوری کے لئے حکومت کو دو تہائی اکثریت کے حصول میں کسی مشکل صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ‘ پارلیمانی رہنماؤں کے اس 6 ویں مشاورتی اجلاس میں سینیٹ کی پارلیمانی جماعتوں کو بھی مدعو کر لیا گیا ہے۔ اور اسپیکر کو باضابطہ طور پر نامزدگیاں ملنے پر گذشتہ روزجماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق ‘ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان ‘ پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر ‘ مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر مشاہد حسین سید ‘ بی این پی (مینگل ) کے سینیٹر جہانزیب جمالدینی ‘ مسلم لیگ (ف) کے سینیٹر مظفرحسین شاہ ‘ بی این پی(عوامی) کے میر اسرار اللہ خان زہری ‘ نیشنل پارٹی کے رہنما میر حاصل خان بزنجو ‘ ،پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان خان کاکڑ ‘ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر طلحہ محمود ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر الیاس احمد بلو ر ‘ ایم کیو ایم کے سینیٹر طاہر حسین مشہدی ‘ فاٹا کے سینیٹر ہدایت اللہ کو مشاورتی اجلاس میں مدعو کر لیا گیا ہے اراکین سینٹ کی شرکت کے ساتھ فوجی عدالتوں میں توسیع سے متعلق پارلیمنٹ کے رہنماؤں کا یہ پہلا مشترکہ اجلاس ہو گا۔ اس سے قبل قومی اسمبلی کے پارلیمانی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہو تا رہا ہے۔ ذرائع نے اس خبر رساں ادارے کو بتایا کہ کل کے اجلاس میں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے ہو گیا تو ترمیم کی منظوری کیلئے 27 فروری پیر کو ہنگامی طور پر قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا جائے گا۔
مشاورتی اجلاس فیصلہ کن ہونے کا قوی امکان ہے۔ اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کو تقریباً راضی کر لیا گیا ہے ۔ اب بھی بلواسطہ طو رپر رابطے برقرار ہیں۔ دینی جماعتوں کو تاحال آمادہ نہ کیا جا سکا ہے۔ اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کا حمایت کا عندیہ دینے پر حکومت کو دو تہائی اکثریت کے حصول میں کوئی مشکل صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ اس آئینی ترمیم کے حوالے سے وہ بھی ہم خیال جماعتوں میں شامل ہے او راس حوالے سے اس کے ساتھ بھی پس پردہ رابطے کارگر ثابت ہوئے ہیں۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے رہنماؤں کا مشترکہ اجلاس کل گیارہ بجے دن پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا۔