اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی عامر متین نے کہا ہے کہ پنجاب میں آپریشن کا کوئی نام نہیں لیتا جبکہ سندھ میں رینجرز نے زبردست آپریشن کئے ہیں جس میں بڑے بڑے ناموں کو اٹھایا گیا ہے۔ پنجاب میں رینجرز آپریشن کی بات کی جا رہی ہے لیکن پنجاب میں رینجرز کو وہ اختیارات حاصل نہیں ہوں گے جو سندھ میں ہیں۔ پنجاب میں رینجرز کو
اختیارات دینے کے حوالے سے حکومت نے ڈرافٹ تیار کیا ہے اس میں لکھا ہے کہ رینجرز کو کالعدم تنظیموں کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ رینجرز صرف اسی علاقے میں جا سکیں گے جہاں پنجاب حکومت اجازت دے گی۔ اور مشتبہ علاقے میں آپریشن کیلئے رینجرز کی کتنی تعداد جائے گی اس کا فیصلہ بھی حکومت کرے گی۔ عامر متین نے کہا کہ رینجرز اختیارات کے سلسلے میں جو حکومت نے حکمت عملی بنائی ہے اس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس حوالے سے میڈیا کو معلومات بھی پنجاب حکومت ہی دے گی نہ کہ براہ راست رینجرز، اس کا مقصد یہ ہے کہ رینجرز کی کہیں تعریف نہ ہو جائے اور کریڈٹ پنجاب حکومت سے نہ چلا جائے۔ عامر متین نے کہا کہ رینجرز کو کٹے ہوئے پروں کے ساتھ میدان میں اتارا جا رہا ہے جس کا کوئی فائدہ نہیں۔ رینجرز جن کیخلاف آپریشن کی بات کریں گے حکومت انہیں پہلے ہی اطلاع دیدے گی کہ آپ کیخلاف یہ شکایات ہیں۔ عامر متین کی بات کے جواب میں سینئر صحافی رئوف کلاسرا نے کہا کہ پنجاب میں رینجرز کے پاس اب پولیس جتنا اختیار بھی نہیں ہوگا، یہ فراڈ ہے، جس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ ہوگا،بیوروکریسی کی جانب سے انکو پہلے بتادیا جائے گا، جب تک رینجرز کو اجازت ملے گی تب تک د ہشت گرد جگہ ہی بدل چکے ہوں گے۔