تھرپارکر (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی دورہ سندھ کے دوسرے روز تھرپارکر پہنچے چھاچھرو کے نزدیک گاؤں بگھل ، حاجی احمد سمیجو اور دیگر جگہ عوامی اجتماعات سے خطاب شاندار استقبال اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کو بتانے آیا ہوں کہ ان کی عزت پہچان اور مستقبل صرف پی ٹی
آئی کے ساتھ جڑا ہے تھر کے ریگستان میں بیٹھے لوگ جو کے تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ان میں شعور پیدا کرنے آیا ہوں تمام لوگوں کو کہتا ہوں کہ وہ متحد ہوجائیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں جو قوتیں اس ملک کے خلاف سازشیں کررہے ہیں وہ نست و نابوت ہوجائیں گی ، استحصالی قوتوں سے مقابلہ کرنے کے لیے ہم سب کو متحد ہونا ہوگا دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لیے فوجی عدالتوں کو مزید وقت دینا ہوگا یہ قومی ضرورت ہے21ویں ترمیم کے بعد حکومت کو دو سال ملے تھے کے وہ اپنی کارکردگی بہتر بنالیتی مگر حکومت نے اس عرصی میں کچھ نہیں کیا اگر حکومت نے ان دو سالوں میں کام کیا ہوتا تو فوجی عدالتوں کی ضرورت نہیں پڑتی قانونی اصلاحات اور انسداد دہشتگردی عدالتوں کو فعال اور موثر بنانا تھا مگر حکومت ایسانہیں کرسکی اس لیئے فوجی عدالتوں کے میاد میں اضافہ کیا جائے ،پیپلز پارٹی میں شامل نہیں ہورہا ہوں ایک سازشی ٹولا سندھ میں پی ٹی آئی کی مقبولیت سے خوفزدہ ہوکر اس قسم کی افواہیں پھلانے میں مصروف ہے سندھ میں ایک پڑھا لکھا اور نوجوان طبقہ سامنے آرہا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کی ذمیداری الگ ہے پر سیہون سانحے میں سندھ حکومت اپنی ذمیداری پوری نہ کرسکی نہ ایمبولینس نہ علاج نہ ریسکیو کا کام فوری طور پر ہوا اور وفاقی حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ،
میں تھر کے لوگوں کو کہتا ہوں کہ اب وقت آگیا ہے یک جا ہوجائیں غربت بدحالی کے خلاف اور اپنے حق کے لیے میں تھر کے ریگستان میں آپ کے حقوق کی جنگ لڑنے آیا ہوں قومی اسمبلی کاممبر بننے نہیں ،سیہون سانحے میں شہید ہونے والوں کا احترام نہیں کیا گیا ان کے اعضاء اٹھا کر کچرے میں پھینک دیے گئے جنہیں جانور کہا رہے ہیں پوری سیہون میں غم وغصہ ہے ابھی تک پتہ نہیں چل سکا کہ ان واقعات کے پیچھے کون سی قوتیں ملوث ہیں ۔ مخدوم شاہ محمود قریشی دورہ سندھ کے دوسرے روز تھرپارکر کے مختلف گاؤں جائیں گے اور خطاب کریں گے ۔