لاہور(آئی این پی)ملک بھر کی جیلوں میں قید 348قیدیوں کی پھانسی کی سزاؤں پر عملدرآمد کا فیصلہ‘پھانسی کی سزاؤں کے منتظر سنگین ترین مقدمات کے 138دہشتگرد سمیت دیگر جرائم میں ملوث قیدی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل اڈیالہ،کوٹ لکھپت سمیت دیگر جیلوں میں سزا موت کے قیدیوں کی سزا پر دوبارہ عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ملک بھر کی جیلوں میں قید 138دہشتگرد اور قتل ،ڈکیٹی،اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں پھانسی کی سزائیں پانے والے 210قیدیوں کو پھانسیاں دینے کا
عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تاہم اڈیالہ جیل میں قید 11دہشتگردوں کا سیل مکمل طور پر الگ کردیا گیا ہے جہاں تک عام قیدیوں کی رسائی بھی ختم کردی گئی ہے اور ان کی بیرک کی سیکیورٹی انتہائی سخت کرتے ہوئے وہاں کمانڈرز تعینات کردیے گئے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سنگین ترین مقدمات میں پھانسی کی سزا پانے والے 16مجرموں کی رحم کی اپیلیں صدر پاکستان کے پاس زیر التو ہیں جبکہ سپریم کورٹ سے جن ملزمان کی پھانسی کی خلاف اپیلیں مسترد ہو چکی ہیں ان سب کی فہر ستیں طلب کرلی گئی ہیں۔