لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں دہشت گردی کی حالیہ لہر پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب بھر میں انٹیلی جنس کی بنیادوں پر آپریشن کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دہشت گردی کے خلاف پنجاب میں رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ رینجرز سے
مدد کس طرح لی جائے گی اس کا طریقہ کار بعد میں طے ہو گا۔ ایپکس کمیٹی نے پنجاب بھر میں کالعدم تنظیموں کے خلاف بلاتفریق آپریشن کیا جائے گا۔اجلاس میں افغان مہاجرین کی غیر قانونی نقل و حرکت کو بھی روکنے کا فیصلہ کیا گیا۔صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ، کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی، صوبائی وزیر انسداد دہشت گردی محمد ایوب، ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر نوید حیات، جی او سی 10 ڈویژن میجر جنرل سردار طارق امان، چیف سیکریٹری، آئی جی پنجاب اور دیگر سول اور عسکری حکام شریک ہوئے۔شرکاء نے دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی اور ورثاء کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم متحد ہے۔ دہشت گرد اور سہولت کار پاک دھرتی کا ناسور ہیں
انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔واضح رہے کہ ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں ابتک 100 سے زائد افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ لاہور میں مال روڈ کے دھماکے میں 15 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ سیہون شریف میں لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خودکش حملے میں 80 سے زائد زائرین شہید ہو گئے تھے۔
پشاور میں بھی حیات آباد میں ہونیوالے خودکش دھماکے میں سول جج آصف جدون اور تین خواتین جج سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ وین کا ڈرائیور شہید ہو گیا تھا۔اس کے بعد پاک فوج اور سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرتے ہوئے ابتک 100 سے زائد دہشت گردوں کو واصل جہنم کر دیا ہے۔پاک فوج نے افغانستان میں موجود د جماعت الاحرار کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنا کر متعدد دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچا دیا جس نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی کارروائی کی ذمہ داری قبول کی تھی۔