بہاولپور (این این آئی) فیس بک پر سات ماہ کی تنخواہ مانگنے والے پولیس اہلکار دین محمد کو گرفتار کر لیا گیا ترجمان کے مطابق دین محمد پر ساتھی اہلکار سے اسلحہ چھیننے کا الزام ہے جبکہ اکائونٹنٹ کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ دین محمد کو تھانہ سول لائن پولیس نے گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔ کانسٹیبل دین محمد نے ڈی ایس پی پر تشدد کرنے
کا الزام لگایا تھا اس حوالے سے ڈی ایس پی خواجہ ضمیر نے کہا کہ میں نے یا کسی اہلکار نے دین محمد پر تشدد نہیں کیا۔ دین محمد بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال اور جنرل ہسپتال میں زیر علاج رہا۔ دین محمد 2007ء میں خودکشی کی کوشش بھی کر چکا ہے۔واضح رہے کہ پولیس اہلکار کے مطابق اسے اس کے پیٹی بھائیوں نے تشدد کا نشانہ بنایا ہےبلکہ اس کے بچوں کو بھی نہیں بخشا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز مذکورہ پولیس اہلکار کی ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی تھی جس میں اس نے سات ماہ سے اپنی بند تنخواہ کے علاوہ اپنی گھریلو مشکلات کا ذکر کرتے ہوئےوزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی پالیسیز کو بھی کڑی تنقید کر نشانہ بناتے ہوئے انہیں ان پالیسیز کے تحت پرائمری ٹیچر بھی بھرتی نہ ہونے کا کہا تھا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کو مناظرے کا چیلنج کرتے ہوئے شرط رکھی تھی کہ اگر میں مناظرہ ہار جائوں تو مجھے چوبرجی پر پھانسی دے دی جائے، ویڈیو میں پولیس اہلکار نے ایک بیوروکریٹ کی ریکارڈنگ کا بھی ذکر کیا تھا
جس میں اس نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیوروکریٹ نے تسلیم کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ایجوکیٹر پالیسی ناقص ہے۔ تاہم صوبائی حکام نے اس وائرل ہوتی ویڈیو پر تاحال کوئی بھی بیان یا ردعمل نہیں دیا ہے جبکہ پولیس اہلکار اور اس کے بچوں کی اپنے پیٹی بھائیوں کے ہاتھ درگت بن چکی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو مناظرے کا چیلنج اور کھری کھری سنانے والےپولیس اہلکار پر پیٹی بھائیوں کا تشدد، بچوں کو بھی نہ بخشا،۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر تنقید کرنے اورانہیں مناظرے کا چیلنج کرنے والے پولیس اہلکار کوپیٹی بھائیوں نے پھینٹی لگا دی ،