سرگودھا(آئی این پی) محکمہ انہار کے شعبہ ڈرینج میں کروڑوں روپے کی کرپشن کھپلوں کے انکشاف پر وزیرا علیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا نوٹس ‘انکوائری کمیٹی نے تحقیقات مکمل کرتے ہوئے ایس ای ‘ایکسئین ‘اکاؤنٹ اور آڈٹ برانچوں کے ملازمین کو کرپشن میں ملوث قرار دیدیامحکمہ انہار کے شعبہ ڈرینج میں کروڑوں روپے کے گھپلوں کے انکشاف پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے فوری نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری آبپاشی
کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی کو تشکیل دیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کر لی جس پرتحقیقاتی کمیٹی نے سرگودھا میں تحقیقات مکمل کر لیں،رکن پنجاب اسمبلی چوہدری طاہر اقبال سندھو نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے ملاقات کے دوران شکایت کی کہ ایس ای ڈرینج سرگودھا شاہد سلطان بھٹی اور ایکسیئن ڈرینج طارق خان نے اپنے عملہ کے ساتھ مل کر حکومت کے کروڑوں روپے کے فنڈ خرد برد کرتے ہوئے ڈرینجوں کی صفائی اور تعمیر و مرمت کا کامن کھو کھاتے ڈال دیا، اس ضمن میں تحصیل بھلوال، تحصیل کوٹمومن اور گرد و نواح کی درجنوں ڈرینج کی دیکھ بھال نہ کرنے کے باعث جہاں نکاسی آب کا نظام بری طرح متاثر ہوا وہاں ڈرینجوں کی حالت بھی ابتر ہو کر رہ گئی۔ اس سلسلہ میں حکومت کی طرف سے پانچ کروڑروپے کے فنڈ ضائع کر کے حکومت کو شدید مالی نقصان پہنچایا۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ سرگودھا ڈویژن کی کل166 ڈرینج کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ کی کاررکردگی سوالیہ نشان بن گئی۔ان الزامات پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے سخت نوٹس لیتے ہوئے سپرٹنڈنٹ انجینئر شاہد سلطان بھٹی اور ایکسیئن طارق خان کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری آب پاشی پنجاب سے فوری رپورٹ طلب کی جس پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے سرگودھا میں تحقیقات کرتے ہوئے سرگودھا ڈویژن پر مشتمل ڈرینج میں شامل اضلاع سرگودھا، منڈی بہاوالدین، چنیوٹ، جھنگ کی ڈرینج میں جاری منصوبوں اور ہونے والے کاموں کا جائزہ لیا
اور ایس ای ڈرینج آفس کے ریکارڈ کی بھی چانچ پڑتال کی، اس ضمن میں ایس ای ڈرینج سرگودھا شاہد سلطان بھٹی اور ایکسیئن ڈرینج طارق خان کوریکارڈسمیت لاہور بھی طلب کیا گیا جہاں پر دونوں آفیسران کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ محکمہ انہار کے ڈڑینج برانچ میں کروڑ کی کرپشن کی تحقیقات کیلئے نیب کو بھی تحقیقات کی سفارش کر دی گئی ۔
سرگودھا میں انکوائری کیلئے آنے والے کمیٹی کے ممبران نے ریکارڈکی جانچ پڑتال کی اور ڈرینجوں کا معائنہ کیاجہاں صفائی نام کی کوئی چیزنہ تھی جس پر ٹیم نے اپنی تحیقاتی رپورٹ مکمل کر لی ذرائع کے مطابق ان گھپلوں کے متعلق نیب حکام کو بھی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جہاں بھی انکوائری میں مذکورہ آفیسران کی کئی بار حاضری لگ چکی ہے۔