اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سات ماہ سے تنخواہ نہیں ملی، واپڈا والے بجلی کا میٹر کاٹ گئے ،گھر میں راشن تک نہیں، پنجاب پولیس اہلکار وزیراعلیٰ پنجاب پر پھٹ پڑا، مناظرہ کا چیلنج کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پیغام میں پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ خلاف میرٹ کاموں کے خلاف آواز بلند کرنے پرمجھے سزا دی جا رہی ہے، میرا چار مرتبہ تبادلہ کیا جا چکا ہےاور مستعفی ہونے کیلئے دبائو ڈالا جاتا رہا ہے۔
پولیس اہلکار نے اپنے حالات بتاتے ہوئے کہا کہ مجھے گذشتہ سات ماہ سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی گئی ۔ بل کی عدم ادائیگی پر واپڈا نے میرے گھر کابجلی کا میٹر کاٹ دیا ہے۔ادھار پیسے لے کر بل کی ادائیگی کی، میرے گھر میں راشن تک موجود نہیں ہے۔ میرے بچوں کادودھ بند کر دیا گیا ہے میرے نویں جماعت میں زیر تعلیم بچے کو فیس کےپیسے نہ ہونے پراستاد نے ٹیوشن پڑھانے سے انکار کر دیا ہے۔پولیس اہلکار نے وزیراعلیٰ پنجاب پر شدید تنقید کرتے ہوئے پنجاب کی بیوروکریسی کو نا اہل قرار دیا ہے۔ اس نے میاں محمد شہباز شریف سے مخاطب ہوتے ہوئے انہیں مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اگر میاں محمد شہباز شریف ایجوکیٹر پالیسی کے تحت استاد بھرتی ہونا چاہیں تو وہ پرائمری ٹیچر تک نہیں لگ سکتے،اس نے میاں شہباز شریف کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو آپ کی پالیسیز کے تحت ملازمت مل جائے تو مجھے بے شک لاہور چوبرجی پر پھانسی دے دی جائے۔اس نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے پاس ایک سیکرٹری کی پندرہ منٹ کی ریکارڈنگ موجود ہے جس میں سیکرٹری نے ایجوکیٹر کی پالیسیوں کے غلط ہونے کا خود اعتراف کیا ہے۔ اس نے میاں محمد شہباز شریف کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے رشتہ داروں کیلئے پالیسیاں تبدیل کرتے ہیں اور آپ کی پالیسیوں کے نتیجے میں تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبا بیروزگاری دیکھ رہے ہیں جس سے تنگ آکر وہ جرائم کی راہ پر چل پڑتے ہیں۔انٹرنیٹ پر وائرل ہوتی اس ویڈیو پر تاحال حکام کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔