لاہور(نیوزایجنسیاں)لاہور کی معروف شاہراہ مال روڈ پر خود کش حملہ کرنے والے دہشتگرد کا نام فرید تھا اور اس کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے تھا۔ یہ دہشتگردی مقامی مدرسہ میں دینی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ حساس اداروں نے شناخت کے بعد خود کش بمبار کے والد اور بھائی سمیت اہلخانہ کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر پہنچا دیا۔ اس کے ایک قریبی محلہ دار دوست کو بھی حرا ست میں لیا گیا ہے۔ امکان ہے کہ اس سے تفتیش
کے دوران مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔باوثوق ذرائع کے مطابق خود کش حملہ آور کے اعضاء کی فرانزک رپورٹ اور نادرا کے ریکارڈ کی تصدیق کے بعد اس کی شناخت فرید کے نام سے ہوئی۔ ذرائع کے مطابق شناخت ہونے اور ایڈریس ملنے کے فوری بعد تفتیشی ادارے نے انتہائی خفیہ انداز میں ڈیرہ اسماعیل خان کے نواح میں آپریشن کیا جہاں انہوں نے فرید کے گھر سے اس کے والد اور سگے بھائی سمیت اہلخانہ کے علاوہ اس کے محلہ دار دوست کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس آپریشن کے متعلق ڈیرہ اسماعیل خان کی مقامی پولیس کو بھی کانوں کان خبر نہ ہوئی۔ خو دکش حملہ آور کے بارے معلوم ہوا ہے کہ وہ ڈیرہ اسماعیل خان کے نواح میں مدرسہ میں دینی تعلیم حاصل کر ر ہا تھا۔ مال روڈ پر دہشت گردی سے قبل اس کو سہولت کاروں کی مدد سے بھاٹی گیٹ کے اندرون محلہ سمیاں میں ٹھہرایا گیا تھا۔مال روڈ پر دہشت گردی سے قبل اس کو سہولت کاروں کی مدد سے بھاٹی گیٹ کے اندرون محلہ سمیاں میں ٹھہرایا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق یہاں سے وہ تین مرتبہ مال روڈ پر گیا اور اپنے ٹار گٹ کیلئے پلان بناتا رہا۔ اس محلہ میں افغان اور پشاور سے تعلق رکھنے والے افراد کرایہ پر رہائش پذیر ہیں جو بازار حسن میں زیادہ تر جوتیاں بنانے کا کام کرتے ہیں۔