اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) صوبائی دارلحکومت لاہورمیں ہونیوالے خودکش حملے میں شہید ہونے والے دبنگ افسر ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن ریٹائرڈ مبین احمد کوئٹہ میں چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر کرارزیدی کے گھرپیداہوئے۔پاک فوج کے بعد اُنہوں نے نومبر 1996ءمیں پولیس سروس میں شمولیت اختیار کی اور ان کی پہلی تعیناتی اے ایس پی لاہور کینٹ ہوئی تھی ۔پاک فوج میں سروس کے دوران کیپٹن ریٹائرڈ مبین نے سندھ رینجرز کے
ایک افسر کے طورپرکراچی آپریشن میں بھی حصہ لیا اورآپریشن کے دوران ایک گولی لگنے سے وہ زخمی ہوگئے تھے جبکہ کراچی آپریشن کے دوران ان کا کوڈ نام ’کیپٹن کاکڑ‘ تھا۔کیپٹن مبین احمد بھلائی کے کاموں کی وجہ سے شہرت رکھتے تھے اور ان کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے ۔ آپ ایک رحم دل پولیس افسر تھے شایداسی وجہ سے پولیس اہلکاروں میں بھی مقبول تھے ۔ یہ بھی بتایاجاتا ہے کہ اپنے محکمے کے نچلے سٹاف سے دوستانہ رویئے کی وجہ سے ان کی اہلکار بھی قدر کرتے تھے جبکہ گزشتہ سال ہی ڈی آئی جی کے عہدے پر ان کی ترقی ہوئی تھی ۔ احمدمبین نے پسماندگان میں ایک بیوہ ، تین بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑا ہے جبکہ ان کی صرف ایک ہی بڑی بہن تھی ۔