دبئی(آئی این پی ) آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے دعوٰ ی کرتے ہوئے کہاہے کہ گوادر پورٹ میرا شروع کردہ منصوبہ ہے اور سی پیک کا آئیڈیا بھی میں نے ہی دیا تھا ، شریف خاندان پانامہ کیس جیتے یا ہارے ، دونوں صورتوں میں اس کا نقصان ہوگا، پاکستان کی خارجہ پالیسی کافی حد تک بکھری ہوئی ہے ،ہمیں امریکہ کو ساتھ لیکر چلنا ہوگا ،فاٹا الگ صوبہ بنانے کی حمایت کرتا ہوں نہ
صرف فاٹا بلکہ سندھ ، پنجاب اور بلوچستان میں بھی الگ صوبے بنائیں گے اس سے فیڈریشن مضبوط ہوگی ، میں ایسا بندہ نہیں ہوں جو گھر میں بیٹھا رہوں ، میں ڈانس کروں یا نہ کروں یہ میری ذاتی زندگی ہے ، میری ذاتی زندگی پر انگلی اٹھانے کا کسی کو حق نہیں۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔پرویز مشرف نے کہا کہ حکومت کیلئے سب سے آسان کام حافظ سعید کی نظر بندی تھا جو انہوں نے کردیا ،ہماری حکومت بھارت کے نقش قدم پر چل رہی ہے ، امریکی صدر ٹرمپ کی پابندیاں بھی مسلم ممالک کے خلاف سخت اقدام ہیں ، مگرٹرمپ کو اپنے موقف کی طرف لایا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی کافی حد تک بکھری ہوئی ہے ،امریکہ کو چھوڑ کر روس اور چین کے ساتھ تعلقات نہیں بنائے جا سکتے ،ہمیں امریکہ کو ساتھ لیکر چلناہوگا ،چین روس اور امریکہ سے یکساں خارجہ پالیسی ہونی چاہیے ۔پانامہ کیس سے متعلق سوال کے جواب میں پرویز مشرف نے کہا کہ پانامہ کیس کا جو بھی فیصلہ آئے گا دونوں صورتوں میں شریف خاندان کو نقصان ہوگا ۔سی پیک مسلم لیگ (ن) کا منصوبہ ہے کہ متعلق سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ گوادر پورٹ میں نے بنوایا اور سی پیک کا آئیڈیا بھی میرا ہے یہ نوازشریف کا آئیڈیا نہیں ہے اور نہ ہی اس کا فائدہ اس کو جانا چاہیے ۔ اس منصوبے کا ہم چین سے کم فائدہ اٹھا رہے ہیں اور چین ہمیں اتنا فائدہ نہیں دے رہا جتنا کہ دینا چاہیے ،
۔انہوں نے کہا کہ سی پیک میں کام کرنے کیلئے ورکر چین سے کیوں آرہے ہیں یہ ورکر پاکستانی ہونے چاہیں ۔انہوں نے کہا کہ صوبوں میں اضافے کی حمایت کرتا ہوں ، نہ صرف فاٹا بلکہ سندھ ، پنجاب اور بلوچستان میں بھی الگ صوبے بنائیں گے اس سے فیڈریشن مضبوط ہوگی ۔پرویز مشرف نے کہا کہ کوئی سوگ میں بیٹھا رہے ، میں ایسا بندہ نہیں ہوں جو گھر میں بیٹھا رہوں ، میں ڈانس کروں یا نہ کروں یہ میری ذاتی زندگی ہے ، میری ذاتی زندگی پر انگلی اٹھانے کا کسی کو حق نہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں الیکشن نہ لڑ کر اسمبلی میں نہیں آنا چاہتا ، ایسا سوچنا حماقت کے سوا کچھ نہیں ، مجھے اقتدار یا حکومت چلانے کا کوئی شوق نہیں ہاں البتہ ا یسی سیاسی قوت ضرور بنانا چاہتا ہوں جو پاکستان کو مسائل اور کرپٹ لوگوں کے شکنجے سے نکالے ،میں پاکستان کے لئے پریشان ہوں کیونکہ تیسری سیاسی جماعت ابھی تک نہیں بنی ۔پاکستان کرکٹ کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ سرفراز کامیاب کپتان ہوں گے اور پی ایس ایل کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم مضبوط ہوجائے گی ، سپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو سخت سزائیں دے کر باقیوں کیلئے مثال بنایا جائے ۔