اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سابق وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملک نے لاہور میں مال روڈ پر ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کو بنے تین سال گزر گئے،دہشتگرد ابھی بھی اپنے مذموم مقاصد کو جاری رکھے ہوئے ہیں،حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کی خامیاں دور کرکے دہشتگردوں کے خلاف سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو مستقبل میں دہشتگرد مزید بڑی کارروائیاں کرسکتے ہیں
۔وہ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے نجی ٹی وی کے اسٹنٹ کیمرہ مین تیمور کی شہادت پر گہرا دکھ اور افسوس ہے،دکھ کی اس گھڑی میں تیمور کے لواحقین کے ستھ ہیں،یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر ہم تک خبریں پہنچاتے ہیں لیکن حکومت نے ان کے تحفظ کیلئے کیا کیا؟،حکومت کی طرف سے شہید ہونے والے میڈیا نمائندوں کیلئے امداد کا اعلان کیوں نہیں کیا گیا،اس معاملے کی تحقیقات کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کی جائے،اگر سینیٹ کمیٹی داخلہ میں یہ معاملہ آیا تو معاملے کی مکمل تحقیقات کرائیں گے۔انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کو بنے ہوئے تین سال ہوگئے،یہ ماننا ضروری ہے کہ ایسی کیا خامیاں رہ گئی ہیں جس کی وجہ سے دہشتگرد سر اٹھارہے ہیں،آج تک مدرسہ اصلاحات پر بات نہ ہوئی،دہشتگرد روز بروز اپنی کارروائیاں بڑھا رہے ہیں،اگر حکومت کی طرف سے کوئی اقدامات نہ کیے گئے تو دہشتگرد مزید کارروائیاں کرسکتے ہیں،دہشتگردوں نے گذشتہ روز فاٹا میں تین ایف سی اہلکاروں کو شہید کیا،پوری دنیا جانتی ہے کہ دہشتگردوں کی پشت پناہی بھارت اور افغانستان کر رہے ہیں،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 60 ہزار سے زائد شہادتوں کے باوجود دہشتگردی کے خلاف ہماری لائن کلیئر نہیں،دنیا ابھی بھی ڈومور کا مطالبہ کر رہی ہے