اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت سے خاص طورپرمیاں نوازشریف کی جنم کنڈلی نکالنے کے لیے پاکستان آنیوالے ایک ہندوجوتشی نے میاں نواز شریف کو تاحیات اقتدار میں رہنے کی نوید سنائی تھی تاہم اس پیشگوئی کے قریباً سال بعد ہی انہیں اقتدار سے محروم ہونا پڑا،میاں نواز شریف جب 1997ءمیں دوسری بار وزیراعظم بنے تو ایک ہندوجوتشی نےپیش گوئی کی تھی کہ وہ کسی نہ کسی پوزیشن میں تاعمر اقتدار میں رہیں گے۔
پاکستان کے ایک معروف اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے اس ہندو جوتشی کا نام پرکاش تھا۔ اس واقعہ سے آگاہ شیخوپورہ کے معروف ستارہ شناس کا کہنا ہے کہ ”پرکاش نے میاں صاحب کا تاحیات زائچہ بنا کر دعویٰ کیاتھا کہ نواز شریف کی زندگی کے زائچے میں موجود اقتدار کے خانے میں ستارے انتہائی مضبوط پوزیشن میں ہیں۔ ان طاقتور ستاروں نے ہی ان کے دوسری بار وزیراعظم بننے کی راہ ہموار کی اور یہ کہ وہ ساری عمر وزیراعظم تو نہیں رہ سکتے لیکن کسی نہ کسی صورت اقتدار کی شکل دیکھتے رہیں گے۔“ ستارہ شناس کے بقول پرکاش کی اس پیشگوئی کے بعد ہی میاں نواز شریف نے اسلام آباد میں وزیراعظم سیکرٹریٹ کی پرشکوہ عمارت کا افتتاح کیا تھا۔ وزیراعظم نواز شریف اس عمارت میں منتقل ہونے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن مغلیہ طرز تعمیر کے اس پرائم منسٹر سیکرٹریٹ میں نواز شریف کو بطور وزیراعظم رہنانصیب نہیں ہوا۔پرکاش کی پیشگوئی کے قریباً سال بعد پرویز مشرف نے ان کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا، بعدازاں میاں صاحب کی طویل جلاوطنی تاریخ کا حصہ ہے۔لاہور کے ایک اور نجومی کے مطابق میاں نواز شریف دہلی کی ایک خاتون ستارہ شناس سونیا راج سے بھی اپنا زائچہ بنواتے رہے ہیں، سونیا راج پاکستان آمد پر حکومت پنجاب کی مہمان ہوا کرتی تھی۔ پیپلزپارٹی کے گزشتہ دور میں جب پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی تو ان دنوں بھی سونیا راج لاہور آئی ہوئی تھی۔نجومی کے بقول گفتگو کے دوران اسے سونیا راج سے معلوم ہوا کہ اس نے نہ صرف میاں نواز شریف بلکہ چوہدری برادران کے زائچے بھی بنائے ہیں لیکن ان زائچوں سے متعلق سونیا راج نے کوئی بات نہیں کی ۔