پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

حافظ محمد سعید کی نظر بندی ،لاہورہائیکورٹ نے فیصلہ سنادیا

datetime 8  فروری‬‮  2017 |

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائی کورٹ نے جماعۃالدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کی نظر بندی ختم کرنے سے متعلق مقامی شہری کی طر ف سے دائرکردہ درخواست اس بنیاد پر خارج کر دی ہے کہ یہ متاثرہ فریق کی طرف سے دائر نہیں کی گئی جبکہ دوسری جانب حافظ محمد سعید کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے بھی عدالت کو بتایاکہ اس درخواست کا حافظ محمد سعید سے کوئی تعلق نہیں ہے وہ اپنی درخواست خود چیلنج کریں گے۔

منگل کو لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس ارم سجاد گل کی عدالت میں سرفراز حسین نامی ایک شہری نے موقف اختیار کیا کہ اس نے حافظ محمد سعید کی نظربندی کے حوالہ سے رجسٹرار ہائی کورٹ کو ایک درخواست جمع کروائی جس پر انہوں نے اس کے متاثرہ فریق نہ ہونے کی بنیاد پر مذکورہ درخواست پر ناقابل سماعت ہونے کا اعتراض لگایا ہے لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ اس اعتراض کو ختم کرتے ہوئے ابتدائی سماعت کے لئے میری اس درخواست کو منظور کیا جائے۔اسی کیس میں حافظ محمد سعید کے وکلاء بھی اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی سربراہی میں پیش ہوئے اور انہوں نے واضح طورپر عدالت کو آگاہ کیا کہ جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید کا دائر کی گئی اس درخواست اور اعتراض کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انہوں نے قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئے وزارت داخلہ پنجاب سے اپنی نظربندی ختم کرنے کے حوالہ سے رجوع کیا ہے اور یہ کہ حافظ محمد سعید خود لاہور ہائی کورٹ میں اپنی نظربندی کو چیلنج کریں گے اس لئے آج جس کیس کی سماعت کی جارہی ہے اس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی اس وضاحت پر لاہور ہائی کورٹ نے رجسٹرار آفس کی طرف سے لگائے گئے اعتراض کو برقرار رکھا اور مقامی شہری کے متاثرہ فریق نہ ہونے کی بنیاد پر اس درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا ۔

دریں اثناء حافظ محمد سعید کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ جماعۃالدعوۃ کے سربراہ کی نظربندی آئینی اور قانونی لحاظ سے کسی صورت درست نہیں ہے اور پاکستان کے کسی آزاد شہری کو بلاوجہ نظربند نہیں رکھا جاسکتا تاہم حافظ محمد سعید و دیگر رہنماؤں کی نظربندی کے حکم نامہ کو وہ خود لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…