اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے آئندہ عام انتخابات میں میانوالی کو حلقہ انتخاب کے طور پر منتخب کرنے پر راولپنڈی کی سیاست میں بڑی تبدیلی متوقع۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے
آئندہ عام انتخابات میں میانوالی کو حلقہ انتخاب کے طور پر منتخب کرنے پر راولپنڈی کی سیاست میں بڑی تبدیلی کے امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ سیاسی پنڈتوں کے مطابق 2013کے عام انتخابات میں سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کی حلقہ این اے55راولپنڈی سے جیت میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا حلقہ این اے 56سے انتخاب لڑنا ایک اہم وجہ ثابت ہواتھا۔ واضح رہے کہ حلقہ این اے 55اور 56راولپنڈی کے دونوں جڑواں شہری حلقے ہیں جہاں اس سے قبل شیخ رشید احمد دونوں سیٹوں سے الیکشن لڑا کرتے تھے ۔ 2008کے عام انتخابات میں ن لیگ کے جاوید ہاشمی اور بعد ازاں ضمنی انتخابات میں ن لیگ کے ہی ملک شکیل اعوان کے ہاتھوں سربراہ عوامی مسلم لیگ کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔2013کے عام انتخابات میں عمران خان نے حلقہ این اے 56راولپنڈی سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر کے شیخ رشید کو نہ صرف دوبارہ انتخابی سیاست میںنئی زندگی بخشی تھی
بلکہ پاکستان تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ راولپنڈی شہرکے ورکرز نے بھی اس انتخابی اور سیاسی اتحاد میں شانہ بشانہ ہراول دستے کا کردار ادا کیا تھا، 2013کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا راولپنڈی سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ ہی دراصل شیخ رشید کی حلقہ این اے 55سے جیت کا سبب بنا کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق شیخ رشید احمد کے مشورہ اور تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کپتان کے آئندہ عام انتخابات میں میانوالی سے انتخاب لڑنے کے اعلان نے جہاں شیخ رشید احمدکی انتخابی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے وہیں کپتان نے اپنی حلقہ انتخاب کا اعلان کر کے شیخ رشید سے انتخابی سیاست میں راہیں جدا کرکے دامن چھڑا لیا ہے جس کا فائدہ ن لیگ کو پہنچے گا۔