اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی طرف سے بھی لاکھوں کی جائیداد اور زرعی زمین اپنی فیملی کو تحفہ کے طور پر دیئے جانے کا انکشاف ۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے وائس چیئرپرسن شاہ محمود قریشی نے لاکھوں روپے مالیت کی زرعی اراضی اپنے بچوں اور بیوی کو بطور تحفہ منتقل کی ہے،
ٹیکس حکام کے مطابق اس طرح کے حربے عموماََ ٹیکس سے بچنے کیلئے اختیار کئے جاتے ہیں تاہم اس حوالے سے شاہ محمود قریشی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ” یہ معمول کی کارروائی ہے اور ہم فارم کی زمین کو گفٹ کرکے خاندان میں رکھتے ہیں۔ اس میں کوئی غیرقانونی بات نہیں،ایک بڑی رقم کو بیرون ملک سے بطور تحفہ دینے اورفارم کی زمین کو فیملی میں تحفہ کے طور پر دینے میں بہت فرق ہے، ہم فارم کی زمین اور جائیداد پر ٹیکس ادا کرتے ہیں اور اس میں کچھ غلط اور مشکوک نہیں ہے“۔ اس مسئلہ پر پارٹی چئیرمین کے موقف پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ شریف فیملی کے معاملے میں رقم بیرون ملک سے منی ٹریل کی گئی جو کہ اس عمل کو مشکوک کرتی ہے اوراس کی چھان بین ہونی چاہیے۔ لیکن میں اور میری فیملی نے تمام ٹیکس اد ا کئے ہیں۔ اس لئے یہاں کچھ بھی غلط اور مشکوک نہیں ہے “۔یاد رہے کہ عمران خان نے 20 جنوری کو حکمران شریف فیملی کو ٹویٹ اور میڈیا گفتگو میں یہ کہہ کر طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا تھا
کہ سپریم کورٹ کے سوال کرنے پر شریف فیملی نے جواب داخل کرایا کہ چار سال کے دوران نواز شریف اور ان کے بچوں کے درمیان 510لاکھ کے تحائف کا تبادلہ ہوا لیکن بعد میں تحریک انصاف نے یہ موقف اس وقت واپس لے لیا جب پارٹی کےسیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کے اپنی فیملی کو 1.6 کروڑ بطور تحفہ منتقل کرنے کی بات سامنے آئی۔جہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے درمیان ایک ارب 65 کروڑ روپے کے تحائف کے تبادلے کا انکشاف ہوا تھا۔
روزنامہ جنگ کے مطابق شاہ محمود قریشی کےالیکشن کمیشن میں جمع کر ائے گئے حلف نامہ کے مطابق انہوں نے 13.56لاکھ قیمت کی جائیداد اور زرعی زمین اپنے بیٹے زین قریشی کو بطور تحفہ دی جبکہ 1.45لاکھ کی جائیداد اور زرعی زمین اپنی بیوی کو ،1.347 لاکھ کی بیٹی مہر بانوقریشی، 1.149 لاکھ کی گوہر بانو قریشی کوبطور تحفہ دی۔ دیگر زمینوں اور گھر اہلخانہ کو گفٹ کرنے کی تفصیلات بھی حلف نامہ میں درج ہیں۔ 2010
سے 2012 تک شاہ محمود قریشی اور ان کی فیملی نے سالانہ 89 ہزار 50 روپے زرعی ٹیکس ادا کیا۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ شاہ محمود قریشی نے 2010 کیلئے زرعی اور غیر زرعی پراپرٹی کی ویلیو ویلتھ ٹیکس میں ظاہر نہیں کی اور زیرو کیش ظاہر کیا ہے۔ تاہم انہوں نے اسی سال 8 لاکھ 64 ہزار 148روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔