لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ہائیکورٹ نے موت کے دو سال بعد سزائے موت کے قیدی کو بری کردیا،نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فوت ہونے والے قیدی کے والد کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا چلا گیا اب انصاف ملا توکیا ملا؟۔ہائیکورٹ نے موت کے دو سال بعد سزائے موت کے قیدی کو بری کردیا ہے۔ اسے جیل سے رہائی کا پروانہ تب ملا جب وہ موت کے منہ میں جا چکا تھا
اور بے گناہ قید کاٹ رہا تھا۔دوران قید فوت ہو جانے والے سید رسول کے والد کا کہنا ہے کہ اسکے ایک بیٹے کی جان پہلے ہی مخالفین نے لے لی ۔بھیرہ کا سید رسول دوہزارنو میں قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیاسیشن عدالت نے سزائے موت سنائی تو ہائی کورٹ میں اپیل دائر کردی گئی ۔ایڈووکیٹ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں نے خط لکھے جیل نے کہا کہ اس نام کا ملزم نہیں ہے، پھر میں نے گھر رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ وہ دل کا دورہ پڑنے سے مرچکاہے۔مقدمہ قتل میں سید رسول کے خلاف ٹھوس شہادت نہیں مل سکی، عدالت نے اپنے فیصلے میں ملزم کو فورا رہاکرنے کا حکم دیا مگربہت دیر ہوچکی تھی۔