سیالکوٹ ( آئی این پی )ویڈیو سکینڈل کیس ،خاتون ایس پی نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ حاجی پورہ اور تھانہ کوتوالی میں دو خواتین شازیہ اویس سکنہ میانہ پورہ سیالکوٹ، عاصمہ اسلم سکنہ محمد پورہ سیالکوٹ نے مقدمات درج کروائے کہ ان کے خاوند عابد محمود نے نجی بینک کے منیجر آصف اور اس کی بیوی سعدیہ آصف کے ہمراہ خود کو فیملی ممبر ظاہر کرکے یکے بعد دیگر آٹھ خواتین سے شادیاں کیں
ملزمان نے مذکورہ بیویوں کی ویڈیو تیار کرکے انہیں بلیک میل کرکے ان کے والدین کو رقم بٹورتے رہے ۔جس پر پولیس نے دو ملزمان عابد محمود اور آصف کو گرفتار کرلیا اور مرد پولیس آفیسر ان نے تحقیقات شروع کردی۔ تاہم متاثرہ خواتین نے مطالبہ کیا تھاکہ وہ مرد تفتیشی آفیسران کے روبرو پیش نہ ہوسکتی ہیں جس کی بناء پر ایڈیشنل ایس پی رفعت بخاری نے بدھ کے روز ملزمان عابد محمود ،آصف اور متاثرہ خواتین حافظہ شازیہ اویس اور عاصمہ اسلم کو طلب کیا اور دونوں فریقین کے بیان قلمبند کئے ۔اس موقعہ پر عاصمہ اسلم نے ایس پی رفعت بخاری کو بتایا کہ اس نے عابد محمود اور اس کے گروہ سے خوفزدہ ہو کر دو دفعہ خود کشی کی کوشش کی ہے لیکن کامیاب نہ ہوسکی ہے۔ اس موقعہ پر متاثرہ خواتین نے’’آئی این پی ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گروہ میں شامل سب انسپکٹر پرویز خان ، سعدیہ آصف اور دیگر ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ یاد رہے کہ خواتین نے گروہ کے خلاف مقدمات درج کروائے تھے کہ انہو ں نے جعلی ساز ی سے آٹھ خواتین شازیہ اویس، عاصمہ اسلم، ارشاد بیگم، فوزیہ یوسف، نوشینہ بی بی ، صفیہ ،حناء قرۃ العالین سے شادیاں کیں اور ان کی ویڈیو بنا کر ان کے اہل خانہ کو بلیک میل کرکے بھاری رقوم ہتھیاتے رہے ۔اور ان کے زیورات ،جہیز کا سامان بھی ہڑپ کر گئے۔ انہیں گھر سے نکلنے پر مجبور کردیا۔