اسلام آباد(آئی این پی )انصارالامہ پاکستان کے سربراہ ودفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنماء مولانافضل الرحمن خلیل نے کہاہے کہ حکومت کا حافظ سعیدکونظربندکرنا اورامریکی ایماء پرجماعت پرپابندی لگاناتحریک آزادی کشمیرسے غداری کے مترادف ہے پاکستانی قوم ایسی پابندیوں اورنظربندیوں کومستردکرتی ہے امریکی ڈکٹیشن پراور بھارت کو خوش کرنے کے لیئے حکومت کو جماعۃ الدعوۃ پر پابندی نہیں لگانی چاہئے۔حکومت پاکستان فوری طورپرنیٹواتحادسے باہرآئے ۔
وہ منگل کو صحافیوں کے ایک وفدسے گفتگوکر رہے تھے ۔ مولانافضل الرحمن خلیل نے کہاکہ حافظ سعیدایک محب وطن پاکستانی ہیں جنھوں نے ہمیشہ پاکستانیت کی بات کی ہے اوروہ کشمیریوں کے ترجمان اوران کے پشتی بان ہیں جبکہ کشمیریوں کی حمایت کرنے اور ان کی آزادی کی تحریک کو پاکستان میں مضبوط کرناحکمرانوں کو بھی پسند نہیں کیونکہ وہ بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانا چاہتے ہیں۔پاکستانی قوم پابندی کو تسلیم نہیں کرے گی۔حکمران پاکستانی ہونے کے ناطے پاکستان کے حق میں فیصلے کریں۔چین بھارت کو جواب دے سکتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں؟انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور اس کا اپنا عدالتی قانون اور نظام ہے۔حافظ محمد سعید کے حق میں عدالتوں نے فیصلے دیئے ہیں،جب عدالتیں انہیں بری کر رہی ہیں مجرم نہیں ٹھہرا رہیں تو حکومت کو کوئی حق نہیں کہ جماعۃ الدعوۃ پر پابندی لگائے اور امریکی پیغام کو امریکہ کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کے مفاد کی عینک سے دیکھے۔انہوں نے کہا کہ محب وطن لوگ اور جماعتیں امریکہ کو پسند نہیں ۔ امریکہ اسلام دشمنی میں بہت آگے بڑھ چکا ہے اور اس کا منافقت کا پردہ چاک ہو چکا ہے۔اب حکومت کو صرف امریکی پیغام نہیں بلکہ جماعۃ الدعوۃ کے کام کو بھی دیکھنا چاہیے۔جماعۃ الدعوۃ خدمت خلق اور رفاہی کاموں میں سب سے آگے ہے۔اگر انہوں نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہے تو پاکستان میں عدالتیں موجود ہیں۔حکومت کو عدالت میں جانا چاہئے۔
امریکی ڈکٹیشن پر پابندی نہیں لگانی چاہئے۔انہوں نے مزیدکہاکہ جماعۃ الدعوۃ رفاہی کام کرنے والی اور محب وطن جماعت ہے۔حافظ محمد سعید اسلام و پاکستان دشمنوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوتے ہیں۔امریکہ کی جانب سے پابندی کا مطالبہ ایک آزاد ملک پاکستان میں اندرونی مداخلت کے مترادف ہے۔پاکستانی حکمرانوں کو غیرت کرنی چاہئے۔قوم جماعۃ الدعوۃ کے ساتھ ہے
انہوں نے کہا کہ اگر چین جیش محمد اور حافظ محمد سعید کے بارے میں بھارت کو جواب دے سکتا ہے تو پاکستانی حکمران کیوں خاموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے اسلام و مسلمانوں کے خلاف اپنی انتخابی مہم چلائی اور اس پرعمل بھی شروع کر دیا۔اسلامی ممالک کو اپنی الگ سے اقوام متحدہ بنانی چاہئے اور امریکہ سے تعلق توڑ کر اپنے فیصلے خود کرنے چاہئے۔