ساہیوال (مانیٹرنگ ڈیسک) سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاناما کیس پاکستان کی زندگی اور موت کی جنگ ہے، کرپٹ نواز شریف ڈیوس میں تقریر کرنے کا حق دار نہیں تھا اسی لیے کسی نہیں وہاں گھاس نہیں ڈالی تو واپس آکر سارا غصہ راحیل شریف پر نکالا۔وہ ساہیوال میں تحریک انصاف کے جسلہ عام سے خطاب کر رہے تھے
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کوڈیووس میں برف اورپہاڑ دیکھنےکابہت شوق ہے اسی لیے گئے تھے ورنہ وہاں کسی بڑے لیڈر نے نوازشریف کوگھاس نہیں ڈالی جب کہ راحیل شریف کے خطاب کو سب نے توجہ سے سنا۔انہوں نے کہا کہ ڈیووس میں اُٹھانے والے ہزیمت پر نواز شریف نے واپس آکر سارا غصہ راحیل شریف پر نکالا اور انکی کردار کشی کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ بھول گئے کہ پوری قوم اس شریف کے ساتھ ہے جس کا نام راحیل ہےشیخ رشید نے کہا کہ لال حویلی مفت کا مال نہیں جو مجھ سے چھین لی جائے گی یہ ہمارے خاندان کی وراثت ہے اور کوئی مائی کا لال مجھ سے نہیں چھین سکتا نواز شریف میری لاش سے گذر کر ہی لال حویلی چھین سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کوئلےکابوسیدہ پلانٹ لگاناچاہتے ہیں جب کہ کوئلےکابوسیدہ پلانٹ لگنےسے معذور بچے پیداہونگے لیکن کمیشن کے پجاریوں کو اس کی پرواہ نہیں کیوں کہ جب نوازشریف کے لیےاسپتال یا تعلیمی ادارے تباہ ہونا مسئلہ نہیں تو یہ کون سی بڑی بات ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جس دن نوازشریف نے سچ بولا وہ ان کی سیاست کا آخری دن ہوگا نوازشریف پکڑے جائیں توالثانی گروپ مدد کو پہنچتا ہے سمجھ نہیں آتا کہ ہر بار نوازشریف کو بچانےکے لیےالثانی گروپ ہی کیوں آتاہے؟ اتنے خط تو شہزادہ سلیم نے انار کلی کو نہیں لکھے جتنے قطری شہزادے نے شریف خاندان کو لکھے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ مودی ہماراپانی، اور ٹرمپ ہمارے ویزے بند کر رہا ہے لیکن ہمارے حکمراں سو رہے ہیں اور مودی کو تحائف بھیجے جا رہے ہیں اور کاروباری سنگت نبھائی جا رہی ہے۔